مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی دگوجے سنگھ دیر رات دیواس پہنچے اور شہر کے بال گڑھ میں مرحوم یوگیش پٹیل مامو کو خراج عقیدت پیش کی۔ یہاں انہوں نے میڈیا سے کہا کہ دہلی میں کسانوں کے مشتعل مظاہرے کی ذمہ دار پولیس ہے۔
دگوجے سنگھ نے سوال پوچھا کہ 15 سرکاری ملازمین کو کسانوں کی یونین نے پکڑا جن کے آئی ڈی کارڈ نہیں تھے، یہ کون لوگ تھے؟ اس کی بات کیوں نہیں بتائی جا رہی ہے؟
انہوں نے کسانوں کی طرفداری کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کا احتجاج پر امن طریقے سے چل رہا تھا۔ محض غازی پور میں پولیس نے روٹ تبدیل کیا تھا اور وہیں تصادم ہوا ہے اور ایک کسان کو گولی لگي ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کسانوں کے ٹریکٹر پریڈ کے دوران تشدد میں 86 پولیس اہلکار زخمی
دگوجے سنگھ نے اسے منصوبہ بند بتاتے ہوئے پولیس کو ہی تصادم کا جوابدہ بتایا اور کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں نے اپنا احتجاج پر امن طریقے سے کیا ہے۔
انہوں نے وزیر اعظم مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ زرعی قوانین کا مقصد محض بڑے بڑے تاجروں کو ایگریکلچر کاموڈٹی مارکیٹ میں اتارنے کے لیے بنایا گیا ہے۔