ETV Bharat / state

MP Ulama Met Home Minister: مدھیہ پردیش کے علما کی وزیر داخلہ سے ملاقات - مدھیہ پردیش میں مسلمانوں کے خلاف یکطرفہ کارروائی

ریاست مدھیہ پردیش میں امن و امان کے لیے بھوپال میں علماء کے وفد نے وزیر داخلہ نروتم مشرا سے ملاقات کی۔ Madhya Pradesh Ulama Met Narottam Mishra

بھوپال علماء کا نروتم مشرا کو میمورنڈم
بھوپال علماء کا نروتم مشرا کو میمورنڈم
author img

By

Published : Apr 14, 2022, 5:27 PM IST

گزشتہ کچھ مہینوں میں مدھیہ پردیش میں فرقہ وارانہ ماحول اور موجودہ قانونی صورتحال بگڑتی جارہی ہے۔ اقلیتوں کے خلاف یکطرفہ کارروائی کے تعلق اقلیتی سماج میں غصہ پایا جا رہا ہے، جس پر بھوپال شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا سے ملاقات کی۔ انہوں نے بتایا کہ بھوپال میں شاہد کباڑی کا گھر توڑنا، کھمریا گاؤں میں مسلمانوں کے مکانات اور دوکانیں مسمار کرنا اور کھرگون میں یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے مسلمانوں کے مکانات اور دکانوں کو توڑنا صحیح نہیں ہے۔ اس پر ستم ظریقی یہ کہ مسلمانوں کو ہی جیل میں بھی ڈال دیا گیا۔ سید مشتاق علی ندوی نے وزیر داخلہ نروتم مشرا کو بتایا کہ ایک اخبار میں شائع خبر سے معلوم ہوتا ہے کہ کھرگون واقعہ کے دن دوپہر کو جب کوئی چھوٹا جھگڑا ہوا تھا تب ہی پولیس انتظامیہ کی جانب سے کاروائی کرکے فرقہ وارانہ واقعہ کو روکا جا سکتا تھا۔ Madhya Pradesh Communal Violence

بھوپال علماء کا نروتم مشرا کو میمورنڈم

شہر قاضی نے کہا کہ بجرنگ دل اور دیگر ہندو تنظیموں کی جانب سے 16 اپریل کو ہنومان جینتی منانے کا اعلان کیا گیا ہے اور سوشل میڈیا کے ذریعے ایک طبقے کے خلاف جلوس نکالنے کی خبر دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کا مقدس مہینہ چل رہا ہے اور علاقہ تنگ اور حساس ہے جس کی وجہ سے مخصوص طبقے میں خوف اور بے چینی کا ماحول ہے۔

علمائے کرام نے درخواست کی کہ ریاست میں ایک خاص طبقہ کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ قانونی اور انسانی بنیاد پر اس کا کوئی جواز نہیں ہے کیونکہ کسی خاص فرد کے جرم کی سزا اس کے گھر اور دکان توڑ کر اس کے اہل خانہ کو نہیں کی جا سکتی۔ وفد نے درخواست کی کہ اس طرح کی کارروائی کو فوری طور پر روکنے کی ہدایت دی جائے۔ Demolition of Muslims Properties

MP Ulama Met Home Minister: مدھیہ پردیش کے علما کی وزیر داخلہ سے ملاقات

گزشتہ کچھ مہینوں میں مدھیہ پردیش میں فرقہ وارانہ ماحول اور موجودہ قانونی صورتحال بگڑتی جارہی ہے۔ اقلیتوں کے خلاف یکطرفہ کارروائی کے تعلق اقلیتی سماج میں غصہ پایا جا رہا ہے، جس پر بھوپال شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے وزیر داخلہ ڈاکٹر نروتم مشرا سے ملاقات کی۔ انہوں نے بتایا کہ بھوپال میں شاہد کباڑی کا گھر توڑنا، کھمریا گاؤں میں مسلمانوں کے مکانات اور دوکانیں مسمار کرنا اور کھرگون میں یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے مسلمانوں کے مکانات اور دکانوں کو توڑنا صحیح نہیں ہے۔ اس پر ستم ظریقی یہ کہ مسلمانوں کو ہی جیل میں بھی ڈال دیا گیا۔ سید مشتاق علی ندوی نے وزیر داخلہ نروتم مشرا کو بتایا کہ ایک اخبار میں شائع خبر سے معلوم ہوتا ہے کہ کھرگون واقعہ کے دن دوپہر کو جب کوئی چھوٹا جھگڑا ہوا تھا تب ہی پولیس انتظامیہ کی جانب سے کاروائی کرکے فرقہ وارانہ واقعہ کو روکا جا سکتا تھا۔ Madhya Pradesh Communal Violence

بھوپال علماء کا نروتم مشرا کو میمورنڈم

شہر قاضی نے کہا کہ بجرنگ دل اور دیگر ہندو تنظیموں کی جانب سے 16 اپریل کو ہنومان جینتی منانے کا اعلان کیا گیا ہے اور سوشل میڈیا کے ذریعے ایک طبقے کے خلاف جلوس نکالنے کی خبر دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان کا مقدس مہینہ چل رہا ہے اور علاقہ تنگ اور حساس ہے جس کی وجہ سے مخصوص طبقے میں خوف اور بے چینی کا ماحول ہے۔

علمائے کرام نے درخواست کی کہ ریاست میں ایک خاص طبقہ کے گھروں اور دکانوں کو توڑنے کا سلسلہ جاری ہے۔ قانونی اور انسانی بنیاد پر اس کا کوئی جواز نہیں ہے کیونکہ کسی خاص فرد کے جرم کی سزا اس کے گھر اور دکان توڑ کر اس کے اہل خانہ کو نہیں کی جا سکتی۔ وفد نے درخواست کی کہ اس طرح کی کارروائی کو فوری طور پر روکنے کی ہدایت دی جائے۔ Demolition of Muslims Properties

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.