مدھیہ پردیش کے صنعتی شہر اندور میں کالونائزر کا کرایہ کے بدمعاشوں نے فلمی انداز میں قتل کردیا تھا جس کے بعد علاقہ میں سنسنی تھی۔
اطلاع کے مطابق جائیداد کے تنازع میں کالونائزر کو قتل کرنے کے لیے کرائے کے بدمعاشوں نے 20 لاکھ میں سودا طے کیا تھا۔
اس ہائی پروفائل قتل کیس میں پولیس کے ساتھ کرائم برانچ بھی ملزمین کی سرگرمی سے تلاش کر رہی تھی، واردات کے بعد ملزمین کا کوئی پتہ نہیں چل رہا تھا، لیکن 10 دن کے بعد پولیس ملزمین کی تہہ تک پہنچی اور ان کو گرفتار کرلیا۔
اندور پولیس اے ڈی جی وارون کپور نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ مقتول ارویند ولد مول شنکر پروار اپنے دوست کے ساتھ آفس میں بیٹھا تھا کے تبھی دو بدمعاش آفس میں آئے اور پوچھا اروند کون ہے اور فائرنگ شروع کردی جس میں دوست زخمی ہو کر بھاگ گیا جبکہ بدمعاش اروند پر فائرنگ کرتے رہے اور جب تک اس کی موت نہیں ہوئی وہ وہاں سے نہیں گیا۔
یاد رہے کہ اروند نے کچھ عرصہ قبل پالیا علاقے میں ایک کالونی بنانے کا کام شروع کیا تھا اس سے قبل وہ پارلر چلاتا تھا، اس نے ایک تاجر سے کالونی کا اگریمنٹ کیا تھا۔
اس کالونی کا نام سُپر سٹی تھا جس میں چار پارٹنر تھے، جس میں دلیپ نے چار بیگھہ زمین کا اگریمنٹ کیا تھا، جبکہ یہ زمین پہلے سے لین دین کر چکا تھا اس کے لیے زمین کی قیمت بھی بڑھ گئی تھی، تقریبا 65 لاکھ روپے بیگھہ اب دلیپ کو یہ زمین واپس چاہئے تھی تاکہ وہ کالونی میں اس کا استعمال کرسکیں۔
اسی بات کو لے کر تنازع شروع ہوگیا جس میں منصوبہ بند طریقے سے اروند کو قتل کر دیا گیا، جس میں پولیس نے چار ملزمین کو گرفتار کرلیا اور ان کے پاس سے چاقو، موبائل، نقدی اور ہتھیار برآمد کیے ہیں، جبکہ ایک اہم ملزم مفرور ہے اور ایک جیل میں بند ہے، پکڑے گئے ملزمین کے نام ششی کانت ولد ماکھن لال، نین ولد ماکھن لال منڈلوں (پالیا)، شببو ولد مانک (پارلیا)، سونو ولد بلویر مقام باڑ گنگا ہیں، جب کہ اردون ولد باگیرت پوار یار (بار گنگا) اور امن ولد موہن لال (پا لیا) فرار ہیں۔