ETV Bharat / state

Bhopal City Qazi Appeals تہواروں کو پرامن منائیں، بھوپال شہر قاضی کی اپیل

بھوپال شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے ماہ ربیع الاول کی فضیلت بیان کی، ساتھ ہی دو الگ الگ مذہب کے ایک ساتھ ہونے والے تہوار پر عوام سے اپیل کی کہ تہواروں کو پرامن اور بھائی چارگی کے ساتھ منایا جائے۔ Celebrate Festivals Peacefully in Bhopal

تہواروں کو پرامن منائیں، بھوپال شہر قاضی کی اپیل
تہواروں کو پرامن منائیں، بھوپال شہر قاضی کی اپیل
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 26, 2023, 1:30 PM IST

بھوپال شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے عوام سے اپیل کی کہ تہواروں کو پرامن اور بھائی چارگی کے ساتھ منایا جائے

بھوپال: بھوپال شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے 12 ربیع الاول کی فضیلت بیان کرتے ہوئے یہ شعر کہا: صورت تیری معیارِ کمالات بنا کر، دانستہ مصور نے قلم توڑ دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پوری انسانی تاریخ، اور خاص طور سے آسمانی اور دینی تاریخ کے اندر ربیع الاول کے مہینے کی اس لیے اہمیت ہے کہ دنیا میں وہ ذات بابرکت تشریف لائے جسے اللہ رب العزت نے پوری کائنات میں خاتم النبیین بنایا، اور رحمت اللعالمین قرار دیا کہ اب قیامت تک کوئی دوسرا نبی نہیں آئے گا۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت قیامت تک ہے۔ اور قیامت تک تمام انسانوں، نباتات، حیوانات، ہر چیز کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ اس لیے ہم سبھی ایمان والوں سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ ربیع الاول کا مہینہ جاری ہے اس موقع پر ہماری ذمہ داری یہ بنتی ہے کہ اس مہینے کو ایمانی طریقے سے گزاریں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب ہمارے گھر میں کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے کان میں اذان دی جاتی ہے یعنی اللہ اور اس کے رسول کا نام لیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Eid Milad Un Nabi Procession بھوپال میں عید میلاد النبی کی تیاریاں زور و شور سے جاری

انہوں نے کہا کہ یہ اللہ کا فیصلہ ہے کہ اس نے ہمیں اس زمانے میں پیدا کیا۔ اس لیے ہم ربیع الاول کے مہینے کے تعلق سے سبھی سے کہنا چاہتے ہیں کہ آپ نیت کیجیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل سیرت پڑھیں گے۔ کیونکہ اللہ نے ایسا انتظام کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک ایک پہلو محفوظ ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ہر زبان اردو، عربی، ہندی، انگلش تمام زبانوں میں موجود ہے۔ دوسرا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو عام کیا جائے جسے کہ رحمت عالم کہا گیا ہے۔ یہ ہماری تھیوری، خوش عقیدگی نہیں بلکہ یہ ہماری بلکہ تاریخی حقیقت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس وقت دنیا میں تشریف لائے اس وقت جتنے بھی مسائل جتنی مشکلات تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تعلیم سے تمام کو دور کیا اور پوری انسانیت کو ایک نئی زندگی عطا فرمائی۔ اور آج ایک بار پھر پوری انسانیت کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم کی ضرورت ہے۔ اس لیے ہم تمام عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ بغیر کسی عینک کے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پڑھیں گے اور ان کی سیرت پر غور کریں گے تو انہیں انشاء اللہ سکون، چین اور اطمینان ملے گا۔

اللہ رب العزت نے پوری انسانیت کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ اس لیے ربیع الاول کی مناسبت سے ہم تمام ایمان والوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کو پڑھیں تاکہ انسانیت کو صحیح راہ ملے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں وہی کام کرنا ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ہے۔ اور ان کاموں سے بچنا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو میرے طریقہ کے مطابق کام کرے گا سنت پر عمل کرے گا۔ وہ راستہ اسے جنت میں لے جائے گا۔ اور میرے طریقہ کے علاوہ کوئی دوسرا طریقہ استعمال کریں گے تو وہ بدعت کہلاتا ہے اور وہ راستہ کہیں اور جاتا ہے۔ شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جس طرح سے دو تہوار ایک ہی دن آ رہے ہیں انہیں ہمیں سمجھداری کے ساتھ منانا ہے۔ اور ایسے موقع پر امن بھائی چارہ قائم رکھنا ہے۔ اس لیے دوسروں کے تہوار کا بھی احترام کیا جائے اور جو بھی کام ہو اسے سنت کے مطابق کیا جائے۔
کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز کیا ہے لوح و قلم تیرے ہیں

بھوپال شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے عوام سے اپیل کی کہ تہواروں کو پرامن اور بھائی چارگی کے ساتھ منایا جائے

بھوپال: بھوپال شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے 12 ربیع الاول کی فضیلت بیان کرتے ہوئے یہ شعر کہا: صورت تیری معیارِ کمالات بنا کر، دانستہ مصور نے قلم توڑ دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پوری انسانی تاریخ، اور خاص طور سے آسمانی اور دینی تاریخ کے اندر ربیع الاول کے مہینے کی اس لیے اہمیت ہے کہ دنیا میں وہ ذات بابرکت تشریف لائے جسے اللہ رب العزت نے پوری کائنات میں خاتم النبیین بنایا، اور رحمت اللعالمین قرار دیا کہ اب قیامت تک کوئی دوسرا نبی نہیں آئے گا۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت قیامت تک ہے۔ اور قیامت تک تمام انسانوں، نباتات، حیوانات، ہر چیز کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ اس لیے ہم سبھی ایمان والوں سے یہ اپیل کرتے ہیں کہ ربیع الاول کا مہینہ جاری ہے اس موقع پر ہماری ذمہ داری یہ بنتی ہے کہ اس مہینے کو ایمانی طریقے سے گزاریں۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب ہمارے گھر میں کوئی بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے کان میں اذان دی جاتی ہے یعنی اللہ اور اس کے رسول کا نام لیا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

Eid Milad Un Nabi Procession بھوپال میں عید میلاد النبی کی تیاریاں زور و شور سے جاری

انہوں نے کہا کہ یہ اللہ کا فیصلہ ہے کہ اس نے ہمیں اس زمانے میں پیدا کیا۔ اس لیے ہم ربیع الاول کے مہینے کے تعلق سے سبھی سے کہنا چاہتے ہیں کہ آپ نیت کیجیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مکمل سیرت پڑھیں گے۔ کیونکہ اللہ نے ایسا انتظام کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک ایک پہلو محفوظ ہے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت ہر زبان اردو، عربی، ہندی، انگلش تمام زبانوں میں موجود ہے۔ دوسرا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو عام کیا جائے جسے کہ رحمت عالم کہا گیا ہے۔ یہ ہماری تھیوری، خوش عقیدگی نہیں بلکہ یہ ہماری بلکہ تاریخی حقیقت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جس وقت دنیا میں تشریف لائے اس وقت جتنے بھی مسائل جتنی مشکلات تھیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی تعلیم سے تمام کو دور کیا اور پوری انسانیت کو ایک نئی زندگی عطا فرمائی۔ اور آج ایک بار پھر پوری انسانیت کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیم کی ضرورت ہے۔ اس لیے ہم تمام عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ بغیر کسی عینک کے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پڑھیں گے اور ان کی سیرت پر غور کریں گے تو انہیں انشاء اللہ سکون، چین اور اطمینان ملے گا۔

اللہ رب العزت نے پوری انسانیت کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت بنا کر بھیجا ہے۔ اس لیے ربیع الاول کی مناسبت سے ہم تمام ایمان والوں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ سنجیدگی کے ساتھ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کو پڑھیں تاکہ انسانیت کو صحیح راہ ملے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں وہی کام کرنا ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا ہے۔ اور ان کاموں سے بچنا ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ جو میرے طریقہ کے مطابق کام کرے گا سنت پر عمل کرے گا۔ وہ راستہ اسے جنت میں لے جائے گا۔ اور میرے طریقہ کے علاوہ کوئی دوسرا طریقہ استعمال کریں گے تو وہ بدعت کہلاتا ہے اور وہ راستہ کہیں اور جاتا ہے۔ شہر قاضی سید مشتاق علی ندوی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ جس طرح سے دو تہوار ایک ہی دن آ رہے ہیں انہیں ہمیں سمجھداری کے ساتھ منانا ہے۔ اور ایسے موقع پر امن بھائی چارہ قائم رکھنا ہے۔ اس لیے دوسروں کے تہوار کا بھی احترام کیا جائے اور جو بھی کام ہو اسے سنت کے مطابق کیا جائے۔
کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز کیا ہے لوح و قلم تیرے ہیں

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.