تین دسمبر سنہ 1984 کی رات، بھوپال کے لوگ کبھی نہیں بھول پائیں گے جب یہ رات ان کے لیے قہر بن کر آئی اور ہزاروں لوگوں کو موت کی نیند سلا کر چلی گئی۔
آپ کو بتا دیں دنیا کے سب سے بڑے صنعتی گیس حادثے میں پانچ لاکھ سے زائد لوگ متاثر ہوئے تھے اور آج بھی ان کی نسلیں اس سے متاثر ہو رہی ہیں۔
تجربات سے یہ معلوم ہوا کے دواؤں کی ساتھ ان گیس متاثرین کا علاج یوگا سے بھی کیا جا سکتا ہے تو ریاستی حکومت نے سنہ 2009 میں بھوپال گیس متاثرین کے لیے یوگا سینٹر بنانے کا مطالبہ کیا جس پر مرکزی حکومت نے 2013 میں 7 یوگا سینٹر بنائے تھے لیکن آج تک اس سینٹر میں کسی بھی طرح سے یوگا نہیں کیا گیا-
لمبے وقت تک چلنے والی گیس کی بیماری، شوگر، سانس کی بیماری، لیور اور دیگر ایسی بیماریاں ہیں جس پر یوگا کے ذریعہ قابو پایا جا سکتا ہے لیکن ان سبھی 7 یوگا سینٹرز پر یوگا کے علاوہ شادی بیاہ اور دیگر پروگرام منعقد کئے جا رہے ہیں-
یہ یوگا سینٹر صوبائی حکومت نے گیس متاثرین کو راحت کو دینے کے لیے میونسپل کارپوریشن کو دے دیا گیا تھا پھر یہ سینٹر محکمہ ثقافت کو دیا گیا جب ان کے ذریعے بھی یوگا نہیں کروایا گیا تو ریاستی حکومت نے اسے اپنے ہاتھوں میں لے لیا اور یہاں آج بھی کسی بھی طرح سے گیس متاثرین کو یوگا نہیں کروایا جاتا ہے۔