ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں گیس متاثرین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مخالفت کی اور مرکزی حکومت کے خلاف نعرے لگائے-
گیس متاثرین کا کہنا ہے کہ گزشتہ پانچ برسوں سے مسلسل یہاں کی عدالت امریکی حکومت کو نوٹس بھیج رہی ہے کہ وہ ڈاؤ کیمیکل کو یہاں کی عدالت میں حاضر کرے جو کہ یونین کاربائٹ معاملے کا ذمہ دار ہے لیکن امریکی حکومت نوٹس کا جواب نہیں دے رہی ہے۔
دوسری طرف گیس متاثرین نے کہا کہ مرکزی حکومت امریکی صدر کی خاطرداری میں لگی ہے، وزیراعظم نے ایک بار بھی ٹرمپ سے یہ نہیں پوچھا ہے کہ بھارتی عدالت کے نوٹس کا جواب کیوں نہیں دیا جا رہا ہے-
گیس متاثرین نے اپنے حالات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں گیس متاثرین کے حالات بد سے بدتر ہوتے چلے جا رہے ہیں-
گیس متاثرین کا کہنا ہے کہ سنہ 1984 میں جو مارے گئے تھے وہ تو مر گئے پر جو لوگ آج زندہ ہیں، وہ اس گیس کی وجہ سے آج بھی تل تل کر مر رہے ہے-
ٹرمپ کے آمد کی مخالفت کرتے ہوئے گیس متاثرین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی امریکی صدر ٹرمپ سے ڈاؤ کیمیکل کو بھوپال عدالت میں پیش کرنے کی بات کرے تاکہ بھوپال کے گیس متاثرین کو انصاف مل سکے-