بھوپال میں گیس متاثرین کی چار تنظیموں نے مل کر نیلم پارک پر احتجاج کیا- جس میں اپنے معاوضےکے مطالبہ کے ساتھ ساتھ عدالت عظمیٰ میں دی رپورٹ میں بھی ترمیم کی بات کہی۔
بھوپال میں یونین کاربائیڈ گیس حادثے کے سیکڑوں متاثرین نے آج دن بھر احتجاج کر صوبائی حکومت سے یہ مطالبہ کیا کہ وہ گیس حادثے کی وجہ سے پہنچے نقصان کو چھپا کر اضافی معاوضے کے معاملے میں سپریم کورٹ کو گمراہ کرنا بند کرے-
گیس متاثرین ریاستی حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ ریویو پٹیشن میں گیس حادثے کی وجہ سے ہوئی موتوں اور بیماریوں کے کے آکڑے سدھارے جس کی سپریم کورٹ میں جلد سماعت ہونے والی ہے-
اس موقع پر بھوپال گروپ فار انفارمیشن اینڈ ایکشن کی رچنا ڈ ینگرا نے اپنے بیان میں کہا کی گیس متاثرین کے علاج کیلئے بنائے گئے سرکاری اسپتال کے ریکارڈ یہ بتاتے ہیں کی 80 فیصد سے زیادہ گیس متاثرین لمبے وقت سے بیمار ہے جب کہ ریاستی حکومت کا ریویو پٹیشن یہ بتا رہی ہے کہ متاثرین ایک دن اسپتال میں رہ کر اچھے ہوگئے جب کہ یونین کاربائیڈ کے دستاویز اور تمام ثبوت یہ بتاتے ہیں کہ اس حادثے سے لوگوں کو بڑی بیماریاں ہوئی ہے-
وہی گیس متاثرین کا کہنا ہے کہ 2011 میں ریاستی حکومت نے عدالت عظمیٰ کو کریمنل معاملے میں یہ بتایا کہ بھوپال گیس حادثے میں 15248 لوگ مارے گئے ہیں پر آج تک ان سے اضافی معاوضے کے لیے لگائی گئی ریویو پٹیشن میں 5295 کا غلط آکڑا پیش کیا ہے-
گیس متاثرین نے ریاست کی کانگریس حکومت کو اپنا وعدہ یاد دلایا کیونکہ کانگریس پارٹی نے اسمبلی انتخابات سے قبل گیس متاثرین سے اقتدار میں آنے کے بعد ان کو معاوضے کے طور پر پانچ پانچ لاکھ دینے کا وعدہ کیا تھا -