جبلپور ہائی کورٹ نے طلاق کے معاملے پر آرڈر جاری کرتے ہوئے کہا کہ 'بھوپال کی دارالقضاء میں اب طلاق کے معاملات کی سماعت نہیں ہوگی۔ شہر قاضی اور ان کی ٹیم صرف کونسلنگ کرے گی۔'
ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال کے دارالقضاء میں اب شرعی عدالت کی طرح کام نہیں ہوگا -
دراصل اب تک بھوپال دارالقضاء میں طلاق کے معاملات کو شہر قاضی دیکھا کرتے تھے۔ لیکن اب دارالقضاء میں شوہر بیوی کی صرف کونسلنگ کی جائے گی-
یہ بھی پڑھیں : مدھیہ پردیش کابینہ توسیع: ناراض کارکن کی خودکشی کی کوشش
واضح رہے کہ دار القضاء میں طلاق کے ساتھ ساتھ ہاتھ خولا کے معاملات پر بھی فیصلے لئے جاتے تھے-
مدھیہ پردیش جبل پور ہائی کورٹ نے ایک معاملے پر فیصلہ دیتے ہوئے فروری 2020 میں صاف طور سے کہا تھا کہ 'اب طلاق کے معاملات دارالقضا نہ دیکھیں- اس طرح کی معاملات کو ضلع عدالت میں پیش کیا جائے۔'
فیصلہ میں کہا گیا تھا کہ 'اب دارالقضاء میں میاں بیوی کو کونسلنگ کے لیے درخواست دینا پڑے گا- جس کے بعد دارالقضاء کی کونسلنگ پینل میں تین لوگ شامل ہو گے- اس پینل میں شہر قاضی اور مفتی صاحبان شامل نہیں ہوں گے- اس پینل میں مساجد کمیٹی کے سیکرٹری شامل رہیں گے جو میاں بیوی کی پریشانی سن کر ان کو مشورہ دیں گے-'