این آئی اے کے خصوصی انچارج جج انجنی کمار شریواستو کی عدالت میں ضبط سامانوں کو پیش کرتے ہوئے این آئی اے نے ان کی جانچ اور رکھ رکھاؤ کی اجازت مانگی، جسے قبول کرتے ہوئے عدالت نے ضبط 29 لاکھ روپے کو ضلع خزانے میں جمع کرنے کا حکم دیا جبکہ برآمد الیکٹرانک آلات کی لیباریٹری میں سائنسی جانچ کی اجازت دے دی۔
واضح رہے کہ این آئی اے نے اس معاملے میں بہار کے مونگیر سے دو افراد کو گرفتار کیا تھا اور تین اے کے 47 رائفلیں برآمد کی تھیں۔ گرفتار ملزمان کی نشان دہی پر ایجنسی کئی افراد کو گرفتار کرکے معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ اسی سلسلے میں جمعرات کو این آئی اے نے اتر پردیش کے وارانسی، بہار کے بھوجپور، بکسر، روہتاس اور پٹنہ واقع سیاسی رہنما ہلاس پانڈے اور اس کے معاونین کے ٹھکانوں پر تلاشی لی تھی۔
این آئی اے نے اس تلاشی میں 29 لاکھ روپے نقد، چار لیپ ٹاپ، پانچ ہارڈ ڈسک، پین ڈرائیو، 12 موبائل فونز اور ایک کمپیوٹر ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
معاملہ جبل پور میں واقع فوج کے آرڈیننس ڈپو سے اے کے 47 اور دیگر ہتھیاروں کی چوری اور انہیں عسکریت پسند تنظیموں کو فروخت کرنے کا ہے۔ اس معاملے میں، این آئی اے نے ابھی تک 15 افراد کو گرفتار کیا ہے اور انہیں جیل بھیج دیا ہے۔ اس معاملے میں 16 ملزم جیل گئے تھے، جن میں سے نو ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی جا چکی ہے اور چار ملزم طے وقت کی حد میں چارج شیٹ داخل نہ کیے جانے کی وجہ سے ضمانت پر رہا ہو چکے ہیں۔