ریاست مدھیہ پردیش میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں میں 11 میونسپل کارپوریشن سمیت 133 شہری اداروں کے نتائج آج 17 جولائی کو اعلان کیے جا رہے ہیں۔ ریاست میں آئندہ برس ہونے والے اسمبلی انتخابات کے مطابق یہ انتخابات بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس دونوں کے لیے ایک سیمی فائنل جیسا ہے ۔ لیکن وہیں ان دو اہم پارٹیوں کے درمیان اس بار ریاست کے کئی اضلاع میں آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی خود کو ثابت کرنے کی کوشش کی ہے۔
ریاست مدھیہ پردیش کے تاریخی شہر برہان پور میں کونسلر کی 48 نشستوں میں سے 16 نشستوں پر آل انڈیا اتحاد المسلمین نے اپنے امیدوار اتارے تھے۔ ان 16 امیدواروں میں سے برہان پور کے نہرو نگر سے اے آئی ایم آئی ایم کے امیدوار رفیق احمد نے اپنی جیت درج کروائی ہے ۔
اپنی کامیابی پر مجلس کے امیدوار رفیق احمد کا کہنا ہے کہ ہم گزشتہ بارہ سالوں سے نہرو نگر میں محنت کر آرہے ہیں۔ انہوں نے کہا ہم اس علاقے کی چھوٹی سے بڑی ہر پریشانی کو سمجھ رہے ہیں اور اسے دور کرنے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا اور مجلس نے ہم پر بھروسہ کیا اور ہم بہت اچھے ووٹوں سے کامیاب ہوئے۔ انہوں نے کہا لمبے وقت سے اس نہرو نگر علاقے میں کانگریس کامیاب ہوتی چلی آرہی ہے لیکن کانگریس کے امیدوار نے اس علاقے میں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں کیے- رفیق احمد نے کہا کہ جو بھی اس علاقے کے رکے ہوئے ترقیاتی کام ہیں ہم ان کو پورا کریں گے اور عوام کی جو بھی پریشانی ہے اس کو حل کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: Madhya Pradesh Corporation Election: کھنڈوا میں ایم آئی ایم امیدوار کی جیت