مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال سے 17 کلومیٹر دور واقع نرالا گاؤں، اس گاؤں کے ہر گھر سے ایک بیٹا فوج میں تعینات ہے۔
گاوں کے نوجوانوں میں فوج میں جانے کا خواب، ملک کے لئے جان دینے کا جذبہ، دشمنوں کو سبق سکھانے کا جوش ہے۔
نرالا گاوں کے نوجوان فوج میں بھرتی ہونے کے لئے روزانہ پسینہ بہاتے ہیں، صبح جلدی اٹھ کر میدان پہنچتے ہیں اور پھر شروع ہوتی ہے ورزش اور دوڑ بھاگ کا سلسلہ، یہ نوجوان خود کو فوج کے قابل بنانے کے لیے کڑی محنت کرتے ہیں۔
نوجوانوں کا ایک ہی خواب ہے کہ فوج میں شامل ہو کر ملک کی خدمت کریں گے-
گاؤں کے نوجوانوں کا کہنا ہے 'ملک کی خدمت کا جذبہ اس گاؤں میں خاندانی طور سے چلا آ رہا ہے۔ گاؤں کا بچہ بچہ فوج میں بھرتی ہونے کے لیے ٹریننگ کر رہا ہے'۔
گاؤں میں ایک بھی ایسا گھر نہیں ہے جہاں سے فوج میں کوئی تعینات نہ ہوا ہو، گاؤں کے وہ نوجوان جو اب تک فوج میں داخل نہیں ہوسکے ہیں وہ ان دنوں تیاریوں میں لگے ہیں۔
آپ کو واضح کرتے چلیں کہ نرالا گاؤں کے نوجوانوں کو فوج میں جانے کا جذبہ تب پیدا ہوا جب اس گاؤں کے نوجوان شہید اوم کرن ورما فوج میں بھرتی ہوئے اور کارگل میں دشمنوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے۔
اس کے بعد سے اس گاؤں کا ہر نوجوان فوج میں جانا چاہتا ہے۔ بھارتیہ فوج سے گاؤں کے کچھ نوجوان ریٹائر ہو چکے ہیں تو کچھ ملک کے لیے دشمنوں سے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے ہیں۔
اس سب کے باوجود یہاں کے نوجوانوں میں ملک کے لیے محبت اور اس کے لئے لڑنے مرنے کا جذبہ کم نہیں ہوا ہے۔