ریاست مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں ڈاکٹرز نے ایک 20 سالہ لڑکی کے پیٹ سے 16 کلو کا ٹیومر نکالا ہے۔
بھوپال کے پی بی جی ایم ہسپتال کے ڈاکٹرز نے 6 گھنٹے کی سرجری کرنے کے بعد 20 سالہ لڑکی کے پیٹ سے ٹیومر نکالا، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اگر اسے نکالنے میں دیری ہوجاتی تو لڑکی کی جان بچانا مشکل ہوجاتا۔
ہسپتال کے ڈائریکٹر دیویندر چانڈولیا نے بتایا کہ یہ ڈمبگرنتی ٹیومر تھا، جسے کامیابی کے ساتھ نکالا گیا ہے۔ بچی کی حالت اب مستحکم ہے۔ دو دن پہلے یہ لڑکی راج گڑھ سے آئی تھی۔ ٹیومر کی وجہ سے، اسے کھانے اور چلنے میں دشواری پیش آرہی تھی۔سرجری تقریبا 6 گھنٹے تک جاری رہی، لڑکی اب خطرے سے باہر ہے۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ مریض کو دو سال سے پریشان تھی، شروع میں پریشانی کا سبب پتہ ہی نہیں چلا، سونو گرافی کے بعد پیٹ میں گانٹھ کا پتہ چلا تھا۔گزشتہ دو سے تین مہینے میں اچانک ٹیومر کا سائز تیزی سے بڑھنے لگا تھا۔
ڈاکٹر کے مطابق لڑکی کے اہلخانہ کی مالی حالت ٹھیک نہیں تھی، اس آپریشن کے لیے نجی ہسپتال میں ایک سے دیڑھ لاکھ روپے خرچ آتا، لڑکی کا آپریشن آیوشمان یوجنا کے تحت فری میں کیا گیا، اس آپریشن میں ڈاکٹر چنڈولیا، ڈاکٹر کرشن کمار، ڈاکٹر حرا عارف اور ڈاکٹر شبھم شامل تھے۔