ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ میں عوام پانی کی عدم دستیابی سے پریشان ہے۔ ہندواڑہ کے راجپورہ راجوار کے لوگ آلودہ پانی پینے کو مجبور ہیں۔ یہاں کی خواتین کافی دور سے سر پر پانی لے کر آتی ہیں۔
علاقے کے لوگوں نے پانی کی دقت کے بارے میں کئی بار انتظامیہ سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن متعلقہ محکمہ نے ان پر توجہ نہیں دی۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ محکمہ جل شکتی نے راج پورہ گاؤں میں ایک بور ویل کے تعمیر کا کام شروع کیا جس کے لیے اسٹوریج ٹینک پہلے ہی تعمیر کیا گیا، لیکن آدھا کام کرانے کے بعد اس کام کو ادھورا چھوڑ دیا۔
حالانکہ علاقے کے نوجوان اشفاق خان نے ایک پہاڑی سے نکلنے والے پانی کو چینیلائز کر کے عوام کے لیے دستیاب کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے لیکن یہ ابھی بھی گاؤں سے بہت دور ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ہندواڑا: نامعلوم افراد نے اخروٹ کے درجنوں درخت کاٹ ڈالے
علاقے کے پیپلز کانفرنس کے رہنما محمد سلیمان بٹ اور ایڈوکیٹ میر عمران نے کہا ہے کہ اگر پہاڑی سے نکلنے والے پانی کو گاؤں تک پہنچانے کے لیے پائپ مہیا کر دیا جائے تو ان کے مسئلے کا ازالہ ہو سکتا ہے۔ اس دوران انہوں نے حکام سے اس بات پر بھی توجہ دینے کی اپیل کی بورویل پر چھوڑا گیا ادھورا کام بھی نئے سرے سے شروع کیا جائے۔