کپوارہ: شمالی کشمیر کے کپواڑہ ضلع میں پیر کو ایک 24 سالہ لڑکی کھانا پکانے کے دوران گیس خارج ہونے اور اس میں آگ لگ جانے کی وجہ سے دوران علاج ہلاک ہوگئی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ زینت طارق دختر طارق احمد خان ساکن شٹ پورہ ہائیہامہ اپنے گھر میں گیس سلنڈر دھماکے سے شدید زخمی ہو گئی ہے۔ حادثہ ہونے کے فوراً بعد متاثرہ لڑکی کو علاج کے لیے سب ضلع اسپتال کپوارہ منتقل کیا گیا جہاں سے بعد میں سرینگر کے صدر اسپتال میں منتقل کیا گیا۔ ڈاکٹروں نے اگرچہ اسے علاج و معالجہ بہم کرنے کی کوشش کی لیکن یہ لڑکی اتنی زیادہ جھلس گئی تھی کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھی۔
ایک پولیس اہلکار نے لڑکی کی حادثاتی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں ایک کیس رجسٹر کیا گیا ہے اور یہ تحقیقات کی جارہی ہے کہ کن ھالات مین لڑکی کی موت واقع ہوگئی ہے۔ کشمیر کے دیہی علاقوں میں رسوئی گیس کے استعمال کے بارے میں جانکاری کافی قلیل ہے اور گیس ایجنسیاں لوگوں کے کیس کنکشنز کا مقررہ مدت کے بعد جائزہ نہیں لیتے چنانچہ بسا اوقات کیس پائپ یا ریگولیٹر میں نقص پیدا ہونے کی وجہ سے گیس خارج ہوتا ہے جو بعد میں حادثات کا باعث بن جاتا ہے۔
مزید پڑھیں: پونچھ میں سلینڈر دھماکے سے کم سے کم چار افراد زخمی
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں اس سے پہلے بھی گیس سلنڈر دھماکوں کی وجہ سے متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ کئی افراد ہلاکتوں کا بھی شکار بھی ہوئے ہیں۔ ملک بھر میں گیس سلنڈر دھماکوں کی خبریں اور ان دھماکوں کی وجہ سے آئے دن زخمی ہونے اور ہلاک ہونے کی خبریں موصول ہوتی رہتی ہے۔