ضلع کے یاری پورہ موچوہ، اشموجی، دیوسر کنڈ کے علاقوں میں ہزاروں افراد اس صنعت سے وابسطہ ہیں اور درجنوں تعلیم یافتہ نوجوان بھی اس صنعت کی طرف راغب ہو رہے ہیں۔ وہ نہ صرف خود روزگار سے جڑ رہے ہیں بلکہ دوسروں کے لیے بھی روزگار کے مواقع پیدا کرتے ہیں۔
ضلع میں ریشم کی پیدوار کو مزید بہتر بنانے کے لیے یاری پورہ موچوہ علاقے میں قائم محکمے ملبری (سیریکلچر) کی جانب سے ریشم کے کیڑوں کی یونٹ شدو مدد سے کام کررہی ہے۔
علاقے کے لوگوں نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ علاقے کے تمام کرم کشوں نے اس صنعت کو الوداع کہہ دیا تھا مگر محکمے کی جانب سے ہمیں امسال نئی ٹیکنالوجی سے آراستہ کیا گیا۔
نئی تکنیک کی وجہ سے اس سال ریشم کی پیدوار میں اضافہ ہوا ہے۔ اس صنعت سے جڑے لوگوں نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ ہم محکمے کے شگر گزار ہیں جس نے نئی ٹیکنالوجی کو متعارف کرایا ہے اور علاقے کے لوگوں کے ساتھ ساتھ اس صنعت میں نئی جان ڈال دی ہے۔
وہیں محکمے کے ڈسٹرکٹ آفیسر محمد اشرف نے نمائندے سے بات کرتے ہوہے کہا کہ ضلع میں 700 کنبے اور 85 گاؤں اس صنعت سے جڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ مرکزی سرکار کی طرف سے طرح طرح کی اسکیمز آئی ہیں ۔بےروزگار پڑھے لکھے نوجوانوں کو چاہئیے کہ وہ دفتر میں اپنا اندراج کرائیں اور ان اسکیموں سے فائدہ اٹھائیں۔