احتجاجیعوامنے کہا کہ 'گزشتہ 3 ماہ سے گاؤں میں پانی کی ایک بوند بھی نہیں ہے۔ علاقے میں تعینات ملازم علاقے کودیکھنے تک نہیں آتے، اتنا ہی نہیں بلکہ ہزاروں دفعہ محکمہ کو ملازمین کی غیر حاضری کی جانکاری دیتے ہیں لیکن اس کی جانب کوئی دھیان نہیں دے رہا'۔
مقامی لوگوں نے مزید کہا کہ 'بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ورکر کو علاقہ میں ٹھیکیداری کا کام نہیں ملا تو اس نے پایپ لاین ہی اکھاڑ دی ہے، لوگوں کو دفتروں سے مایوس ہوکر واپس لوٹنا پڑتا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ گاؤں سے کم از کم دو کلو میٹر دور سے پانی لانے پر لوگ مجبور ہیں۔
لوگوں نے ضلع انتظامیہ و ریاستی گورنر سے پر زور اپیل کی ہے کہ گاؤں میں پانی کی سپلائی کو یقینی بنایا جائے۔