ترواننت پورم: کیرالہ پولیس نے سٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا (ایس ایف آئی) کے ریاستی سکریٹری کی شکایت کے بعد ایشیانیٹ نیوز کے رپورٹر سمیت پانچ لوگوں کے خلاف جعلسازی، سازش اور ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اسٹوڈنٹس فیڈریشن آف انڈیا نے مہاراجہ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر وی ایس جوئے، محکمہ آثار قدیمہ کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر ونود کمار کلولوکل، کے ایس یو کے ریاستی صدر الوسیئس زیویئر، کے ایس یو یونٹ کے انچارج سی اے فاضل اور ایشیا نیٹ نیوز کی رپورٹر اکھیلا نند کمار کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
ایس ایف آئی کے ریاستی سکریٹری پی ایم آرشو نے شکایت درج کرائی ہے، جس میں انہوں نے الزام عائد کیا کہ مہاراجہ کالج نے جان بوجھ کر ایک ایسے امتحان کے جھوٹے نتائج شائع کیے جس میں اس نے رجسٹریشن بھی نہیں کروایا تھا، جس کا مقصد انہیں ذلیل اور بدنام کرنا تھا۔ آرشو نے مزید دعویٰ کیا کہ رپورٹر اور دیگر افراد نے سوشل میڈیا کے ذریعے یہ غلط معلومات پھیلائیں۔ کالج کی ویب سائٹ پر نتیجہ ظاہر ہونے کے بعد تنازعہ کھڑا ہوگیا، جہاں پی ایم آرشو کے نمبر ان کی مارک شیٹ میں صفر دکھائے گئے، لیکن انہیں امتحان میں کامیاب دکھایا گیا۔
مزید پڑھیں:۔ بانڈی پورہ: صحافی کے خلاف مقدمہ درج
ایس ایف آئی لرہنما نے کہا کہ انہوں نے آثار قدیمہ کے امتحان کے لیے بھی رجسٹریشن نہیں کرایا تھا، جس میں کہا گیا ہے کہ وہ امتحان میں پاس ہوگئے ہیں۔ بتادیں کہ پی ایم آرشو ایرناکولم کے مہاراجہ کالج کی سابق پوسٹ گریجویٹ طالبہ ہیں۔ تاہم کالج کے پرنسپل وی ایس جوئے نے کہا کہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے یہ پریشانی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرشو کے کیس میں جو ہوا وہ تکنیکی خرابی تھی۔ نمبر صفر ہیں لیکن مارک شیٹ میں 'پاس' غلط لکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرشو نے جو کہا وہ درست ہے اور اس نے اس امتحان کے لیے رجسٹریشن بھی نہیں کروائی تھی۔ دریں اثنا کیرالہ یونین آف ورکنگ جرنلسٹس نے رپورٹر کے خلاف کارروائی کی مخالفت کرتے ہوئے اسے پریس کی آزادی پر 'غیر جمہوری' حملہ قرار دیا ہے۔