ETV Bharat / state

Police Custodial Torture in Bangalore: 'کسٹوڈیل ٹارچر کے شکار سلمان کو ایس ڈی پی آئی انصاف دلائے گی' - Police Custodial Torture in Bangalore

چوری کے الزام میں گرفتار نوجوان کو بنگلورو پولیس Theft Case in Bangalore نے مبینہ طور پر حراستی تشدد کا Police Custodial Torture نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اس کے دائیں ہاتھ کو کاٹنا پڑا۔

Police Custodial Torture
Police Custodial Torture
author img

By

Published : Dec 3, 2021, 9:30 AM IST

ریاست کرناٹک کے بنگلورو میں واقع ورتھور پولیس اسٹیشن Varthur Police Station میں ایک 24 سالہ نوجوان کو پولیس حراست میں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ Salman a Victim of Custodial Torture بنائے جانے کے نتیجے میں اس کے دائیں ہاتھ کو سرجری کرکے کاٹ دیا گیا۔

Police Custodial Torture

سلمان کے والدین کے مطابق اسے چوری کے ایک کیس Theft Case in Bangalore کے سلسلے میں ورتھور پولیس اسٹیشن میں تین دن تک غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا تھا، جہاں اس پر کسٹوڈیل ٹارچر کیا گیا جس کے نتیجے میں اس کے دائیں ہاتھ کو پوری طرح سے کاٹنا پڑا۔

سلمان نے الزام عائد کیا کہ ورتھور پولیس کی جانب سے اس سے مبینہ طور پر دیگر چوریوں کا اعتراف کرنے کے لیے زبردستی کی گئی جو کہ اس نے منع کر دیا۔

سلمان کی والدہ شبینہ کا کہنا ہے کہ 'سلمان کو 27 اکتوبر کو چوری کے معاملے میں سادہ لباس پولیس اہلکاروں نے اٹھایا تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ اس نے کار کی تین بیٹریاں چوری کرنے کا اعتراف کیا اور پولیس کو ان لوگوں کے پاس بھی لے گیا جنہیں اس نے بیٹریاں فروخت کی تھیں۔'

سلمان کی والدہ شبینہ کہتی ہیں کہ 'پولیس نے ان سے سلمان کو چھوڑنے کے لیے ایک بڑی رقم کی مانگ کی تھی جسے وہ نہ دے پائے اور نتیجہ ان کے بیٹے کو بری طرح سے پیٹھ کر ادھ مرا کردیا گیا۔'

اب سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کرناٹک نے معاملہ کو اپنے ذمہ لیا ہے، پارٹی کے ذمہ دار عبد المجید کہتے ہیں کہ وہ مذکورہ مظلوم نوجوان کو انصاف دلانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔'

اس معاملے میں ڈپٹی کمشنر آف پولیس (وائٹ فیلڈ) نے کہا کہ 'اس نے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) سے ورتھور کے دائرہ اختیار میں ہونے والے معاملے کی رپورٹ طلب کی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ محکمۂ پولیس کس قدر جلد اس معاملے میں خاطی پولیس اہلکاروں پر کارروائی کرتی ہے تاکہ مظلوم کو انصاف مل سکے۔'

ریاست کرناٹک کے بنگلورو میں واقع ورتھور پولیس اسٹیشن Varthur Police Station میں ایک 24 سالہ نوجوان کو پولیس حراست میں مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ Salman a Victim of Custodial Torture بنائے جانے کے نتیجے میں اس کے دائیں ہاتھ کو سرجری کرکے کاٹ دیا گیا۔

Police Custodial Torture

سلمان کے والدین کے مطابق اسے چوری کے ایک کیس Theft Case in Bangalore کے سلسلے میں ورتھور پولیس اسٹیشن میں تین دن تک غیر قانونی طور پر حراست میں رکھا گیا تھا، جہاں اس پر کسٹوڈیل ٹارچر کیا گیا جس کے نتیجے میں اس کے دائیں ہاتھ کو پوری طرح سے کاٹنا پڑا۔

سلمان نے الزام عائد کیا کہ ورتھور پولیس کی جانب سے اس سے مبینہ طور پر دیگر چوریوں کا اعتراف کرنے کے لیے زبردستی کی گئی جو کہ اس نے منع کر دیا۔

سلمان کی والدہ شبینہ کا کہنا ہے کہ 'سلمان کو 27 اکتوبر کو چوری کے معاملے میں سادہ لباس پولیس اہلکاروں نے اٹھایا تھا۔ وہ کہتی ہیں کہ اس نے کار کی تین بیٹریاں چوری کرنے کا اعتراف کیا اور پولیس کو ان لوگوں کے پاس بھی لے گیا جنہیں اس نے بیٹریاں فروخت کی تھیں۔'

سلمان کی والدہ شبینہ کہتی ہیں کہ 'پولیس نے ان سے سلمان کو چھوڑنے کے لیے ایک بڑی رقم کی مانگ کی تھی جسے وہ نہ دے پائے اور نتیجہ ان کے بیٹے کو بری طرح سے پیٹھ کر ادھ مرا کردیا گیا۔'

اب سوشل ڈیموکریٹک پارٹی کرناٹک نے معاملہ کو اپنے ذمہ لیا ہے، پارٹی کے ذمہ دار عبد المجید کہتے ہیں کہ وہ مذکورہ مظلوم نوجوان کو انصاف دلانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔'

اس معاملے میں ڈپٹی کمشنر آف پولیس (وائٹ فیلڈ) نے کہا کہ 'اس نے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس (اے سی پی) سے ورتھور کے دائرہ اختیار میں ہونے والے معاملے کی رپورٹ طلب کی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ محکمۂ پولیس کس قدر جلد اس معاملے میں خاطی پولیس اہلکاروں پر کارروائی کرتی ہے تاکہ مظلوم کو انصاف مل سکے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.