ETV Bharat / state

Basavaraj Bommai Slams Congress جرکی ہولی کے تبصرے پر راہل گاندھی خاموش کیوں، بومئی - ہندو فارسی کا لفظ

کرناٹک کانگریس کے ورکنگ صدر ستیش جرکی ہولی کے متنازع بیان پر وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کہا کہ 'راہل گاندھی اور سدھا رمیا کی خاموشی اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ جرکی ہولی کے متنازع بیان کو قبول کرتے ہیں۔' Controversy over Jarkiholis statement

جرکی ہولی کے تبصرے پر راہل گاندھی کیوں خاموش ہیں، بومئی
جرکی ہولی کے تبصرے پر راہل گاندھی کیوں خاموش ہیں، بومئی
author img

By

Published : Nov 9, 2022, 11:20 AM IST

اڈپی: کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کہا کہ 'کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور اپوزیشن لیڈر سدھا رمیا کو ریاستی کانگریس کے ورکنگ صدر ستیش جرکی ہولی کے ہندو مخالف تبصروں کا جواب دینا چاہیے۔ بومئی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'راہل گاندھی اور سدھا رمیا کی خاموشی اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ جرکی ہولی کے متنازع بیان کو قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو غیر مشروط معافی مانگنی چاہیے اور اس عمل پر افسوس کا اظہار کرنا چاہیے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جارکی ہولی اب بھی اپنے متنازع بیان کا دفاع کر رہے ہیں۔' Congress leader Satish Jarkiholi statement

انہوں نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی معافی قبول نہیں کرتی ہے تو وہ ملک میں جو بھی چھوٹی سی شناخت بنائی ہے اسے کھو دے گی۔ ملک کے ووٹر نے انہیں ان کی جگہ دکھا دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جرکی ہولی نے اتوار کو کہا تھا کہ لفظ 'ہندو' ہندوستانی لفظ نہیں بلکہ فارس سے نکلا ہے اور کہا تھا کہ اس لفظ کا اصل معنی بہت بیہودہ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ 'جرکی ہولی کا بیان نہ صرف تعصب پر مبنی ہے بلکہ منصوبہ بند بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر نے اپنے ہندو مخالف بیانات سے سماج کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صرف ووٹوں کے لیے خوشامد کی پالیسی اپنا رہی ہے اور اس طرح کے بیانات دے رہی ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: بسوراج بومائی کے دور حکومت میں فرقہ پرستی میں اضافہ ہوا ہے: طاہر حسین

دریں اثنا جرکی ہولی نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کہا ہے۔ یہ ثابت کرنے کے لیے بہت سے ریکارڈ موجود ہیں کہ لفظ 'ہندو' فارس سے نکلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جو کہا ہے اس میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔ لفظ ہندو کی اصلیت ثابت کرنے کے لیے بہت سے ریکارڈ موجود ہیں، جس کی ابتدا فارس سے ہوئی۔'

یو این آئی

اڈپی: کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے کہا کہ 'کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی اور اپوزیشن لیڈر سدھا رمیا کو ریاستی کانگریس کے ورکنگ صدر ستیش جرکی ہولی کے ہندو مخالف تبصروں کا جواب دینا چاہیے۔ بومئی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 'راہل گاندھی اور سدھا رمیا کی خاموشی اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ جرکی ہولی کے متنازع بیان کو قبول کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو غیر مشروط معافی مانگنی چاہیے اور اس عمل پر افسوس کا اظہار کرنا چاہیے۔ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ جارکی ہولی اب بھی اپنے متنازع بیان کا دفاع کر رہے ہیں۔' Congress leader Satish Jarkiholi statement

انہوں نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی معافی قبول نہیں کرتی ہے تو وہ ملک میں جو بھی چھوٹی سی شناخت بنائی ہے اسے کھو دے گی۔ ملک کے ووٹر نے انہیں ان کی جگہ دکھا دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جرکی ہولی نے اتوار کو کہا تھا کہ لفظ 'ہندو' ہندوستانی لفظ نہیں بلکہ فارس سے نکلا ہے اور کہا تھا کہ اس لفظ کا اصل معنی بہت بیہودہ ہے۔ وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ 'جرکی ہولی کا بیان نہ صرف تعصب پر مبنی ہے بلکہ منصوبہ بند بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس لیڈر نے اپنے ہندو مخالف بیانات سے سماج کا ماحول خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس صرف ووٹوں کے لیے خوشامد کی پالیسی اپنا رہی ہے اور اس طرح کے بیانات دے رہی ہے۔'

یہ بھی پڑھیں: بسوراج بومائی کے دور حکومت میں فرقہ پرستی میں اضافہ ہوا ہے: طاہر حسین

دریں اثنا جرکی ہولی نے اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کچھ غلط نہیں کہا ہے۔ یہ ثابت کرنے کے لیے بہت سے ریکارڈ موجود ہیں کہ لفظ 'ہندو' فارس سے نکلا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جو کہا ہے اس میں کوئی غلط بات نہیں ہے۔ لفظ ہندو کی اصلیت ثابت کرنے کے لیے بہت سے ریکارڈ موجود ہیں، جس کی ابتدا فارس سے ہوئی۔'

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.