منگلورو: کرناٹک کے منگلورو شہر کے سومیشورا ساحل سے اخلاقی پولیسنگ کے معاملے میں تین لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ایک نابالغ کو حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس نے جمعہ کو یہ جانکاری دی۔ گرفتار لوگوں کی شناخت بستی پڈپو کے رہنے والے یتیش، اچچلا کے رہنے والے اُلال، سچن اور سوہاس کے طور پر کی گئی ہے۔ نابالغ لڑکا ان لوگوں کا ساتھی تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ سبھی ایک ہندو تنظیم سے وابستہ کارکن ہیں۔ ملزمان نے جمعرات کو تین طلبہ پر حملہ کیا جو اپنی خاتون دوست کے ساتھ ساحل سمندر پر آئے تھے۔ متاثرین منگلورو کے ایک پیرا میڈیکل کالج کے طلبہ ہیں۔ ملزمین نے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے تین طالب علموں کا پیچھا کرنے کے بعد ان پر حملہ کیا۔
تفصیل کے مطابق منگلورو کے سومیشورا بیچ پر جمعرات کو ایک گینگ نے تین طلبہ پر مبینہ طور پر حملہ کیا۔ پولیس کمشنر کے مطابق، تین مرد دوست اور ان کی ایک خاتون دوست سومیشور بیچ پر تھے جب چھ افراد وہاں پہنچے اور انہوں نے ان طلبہ کی پٹائی کی۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ آج شام تقریباً 7.20 بجے، چھ لوگوں کے ایک گروپ نے طلبا کی تفصیلات طلب کیں اور پھر سومیشور کے ساحل پر تین لڑکوں کی پٹائی کی۔ کمشنر نے کہا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی افسران موقعے پر پہنچ گئے۔
پولیس نے زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا
انہوں نے کہا کہ ہم نے موقعے پر پہنچ کر زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا۔ اس معاملے میں شکایت کی بنیاد پر ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے۔ ملزمان میں سے چار لوگوں کو گرفتار کر لیا گیا، دیگر کی تلاش جاری ہے۔ کمشنر نے کہا کہ ہم نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے دو ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔ سوشل میڈیا پر اس واقعے کی خبر آنے پر لوگوں کا شدید ردعمل سامنے آرہا ہے۔ لوگ اس واقعے کو 'مورل پولیسنگ' اور 'موب جسٹس' کی مثال قرار دے رہے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ پولیس کو اس واقعہ کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں: Siddaramaiah on Hate Politics نفرت کی سیاست برداشت نہیں کی جائے گی، سدارامیا
پولیس نے کہا خطرہ محسوس ہونے پر ہیلپ لائن پر کال کریں
اس معاملے میں پولیس نے کہا کہ ہم وقتاً فوقتاً سومیشور کے ساحل پر گشت کرتے رہتے ہیں۔ اس سے پہلے کبھی ایسے واقعے کی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ اس شکایت کے بعد ساحل سمندر پر چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ ساحل سمندر کے گردونواح میں بھی پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔ پولیس نے کہا کہ سیاحوں کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔ کسی بھی شک کی صورت میں پولیس ہیلپ لائن پر فون کر کے فوری مدد لی جا سکتی ہے۔