ETV Bharat / state

'مخلوط حکومت گرانے کی بی جے پی کی کوشش ناکام ہوگی'

بی جے پی کے رہنما بی ایس یدیورپا نے گزشتہ روز ہی دعوی کیا تھا کہ اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے اور کانگریس کے 20 سے زائد اراکین اسمبلی ایچ ڈی كمارسوامي کو وزیر اعلی کے طور پر قبول کرنے کو راضی نہیں ہیں۔

author img

By

Published : May 11, 2019, 3:23 PM IST

siddaramaiah


کرناٹک میں کانگریس۔جنتا دل (ایس) کی مخلوط حکومت کی رابطہ کمیٹی کے صدر اور سابق وزیر اعلی سدارميا نے ہفتے کے روز کو الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت گرانے کے لیے حکمران پارٹی کے ممبران اسمبلی کو دوبارہ لالچ دینے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن ساتھ ہی اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بی جے پی کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی۔

سدارميا نے بنگلوروں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما بی ایس يدیورپا کی اقتدار کی بھوک کی وجہ سے غیر مطمئن ممبران اسمبلی کی شناخت کرکے انہیں نشانہ بنائے جانے کا کھیل ایک بار پھر شروع ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ 'ہمارے رکن اسمبلی ایسے لالج کا شکار نہیں ہوں گے۔ کچھ رکن اسمبلی پہلے ہی بہت بڑی رقم کی پیشکش ٹھکرا دی ہے اور کچھ نے پیسے لینے کے بعد لوٹا دیئے'۔

انہوں نے يديورپا سے سوال پوچھا کہ ان کے پاس ممبران اسمبلی کو دینے کے لیے اتنے پیسے کہاں سے آئے۔ کیا یہ غیر قانونی دولت نہیں ہے۔ بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کو پیسے کے ذارئع کے بارے میں بتانا چاہئے۔

غور طلب ہے کہ يديورپا نے کل کہا تھا کہ اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے اور کانگریس کے 20 سے زائد ممبر اسمبلی مسٹر ایچ ڈی كمارسوامي کو وزیر اعلی کے طور پر قبول کرنے کو راضی نہیں ہیں۔ انهوں نے دعوی کیا تھا کہ 23 ​​مئی کے بعد کچھ بھی ہو سکتا ہے۔


کرناٹک میں کانگریس۔جنتا دل (ایس) کی مخلوط حکومت کی رابطہ کمیٹی کے صدر اور سابق وزیر اعلی سدارميا نے ہفتے کے روز کو الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت گرانے کے لیے حکمران پارٹی کے ممبران اسمبلی کو دوبارہ لالچ دینے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن ساتھ ہی اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بی جے پی کی تمام کوششیں ناکام ہوں گی۔

سدارميا نے بنگلوروں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی میں حزب اختلاف کے رہنما بی ایس يدیورپا کی اقتدار کی بھوک کی وجہ سے غیر مطمئن ممبران اسمبلی کی شناخت کرکے انہیں نشانہ بنائے جانے کا کھیل ایک بار پھر شروع ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ 'ہمارے رکن اسمبلی ایسے لالج کا شکار نہیں ہوں گے۔ کچھ رکن اسمبلی پہلے ہی بہت بڑی رقم کی پیشکش ٹھکرا دی ہے اور کچھ نے پیسے لینے کے بعد لوٹا دیئے'۔

انہوں نے يديورپا سے سوال پوچھا کہ ان کے پاس ممبران اسمبلی کو دینے کے لیے اتنے پیسے کہاں سے آئے۔ کیا یہ غیر قانونی دولت نہیں ہے۔ بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کو پیسے کے ذارئع کے بارے میں بتانا چاہئے۔

غور طلب ہے کہ يديورپا نے کل کہا تھا کہ اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے اور کانگریس کے 20 سے زائد ممبر اسمبلی مسٹر ایچ ڈی كمارسوامي کو وزیر اعلی کے طور پر قبول کرنے کو راضی نہیں ہیں۔ انهوں نے دعوی کیا تھا کہ 23 ​​مئی کے بعد کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.