ریاست کرناٹک میں بی جے پی حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کے نفاذ کے ساتھ ہی شہر بنگلور کے علماء کرام نے اس سے پیدا ہونے والے حالات کے متعلق ایک نشست منعقد کی جہاں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ لاک ڈاؤن سے غریب و متوسط طبقے بری طرح متاثر ہونگے لہذا حکومت اس کا نوٹس لے۔
اس موقع پر مولانا افتخار قاسمی نے سوال اٹھایا کہ کیا حکومت نے گزشتہ سال نافذ کردہ لاک ڈاؤن سے کوئی سبق لیا؟ حکومت لاک ڈاؤن کو ہی اس وبائی مرض کا آخری حل کیوں مان بیٹھی ہے۔
مولانا افتخار نے حکومت سے کہا کہ وہ لاک ڈاؤن کو نافذ کر کے اپنی ذمہ داریوں سے سبکدوش نہیں ہوسکتی بلکہ حکومت کو اس کے بعد پیدا ہونے والے حالات کے لئے بھی غور و فکر کرنا ہوگا۔
یاد رہے کہ ریاست کرناٹک میں کووڈ کی وبا بڑی تیزی سے پھیل رہی ہے، گزشتہ کئی دنوں سے ہر روز پازیٹیو کیسز کی تعداد 30 ہزار سے تجاوز کر رہی یے اور دو سو سے زیادہ لوگ اس وبا کا شکار ہورہے ہیں۔
وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کی غرض سے حکومت نے 14 دنوں کے سخت لاک ڈاؤن کا نفاذ کیا ہے جس کی شروعات کل رات ہوچکی ہے۔