حکام نے اندیشہ ظاہر کیا کہ ایسے مریضوں نے جو فون نمبر یا پتے دیے تھے وہ تمام فرضی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر ابراہم جی شنکر نے کہا کہ ہوم آئیسولیشن کی فہرست میں شامل 30 سے زیادہ ایسے کورونا مریض ہیں جنہیں روز تلاش کیا جارہا ہے لیکن ان کا کچھ پتہ نہیں چل پارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کا کھلے میں گھومنا خطرناک ہے کیونکہ آس پاس کے علاقہ میں رہنے والے لوگوں کو ان کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں ہے۔ اس صورتحال میں لوگوں کو زیادہ ہوشیار رہنا چاہیے۔