ریاست کرناٹک میں کووڈ کے کیسز کی تعداد ہر روز 30 ہزار سے تجاوز کر رہی ہیں اور سینکڑوں کی تعداد میں لوگ موت کا شکار ہورہے ہیں۔ کووڈ کی مہلک وباء کی روک تھام کی غرض سے بی جے پی حکومت نے کل اعلان کیا کہ آج رات سے 14 دن کے لیے ریاست گیر لاک ڈاؤن کا نفاذ ہوگا۔
لاک ڈاؤن کے اعلان کے ساتھ ہی دارالحکومت بنگلورو میں بس رہے نہ صرف یومی مزدور، وکرنگ پروفیشنلز اور طلباء بھی اپنے وطن اپنے گاؤں لوٹ رہے ہیں جن کی ایک بڑی تعداد شہر کے میجسٹک بس اسٹیند میں دیکھی جاسکتی ہے۔
اپنے گھروں کو لوٹ رہے لوگوں نے اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے لاک ڈاؤن کے فیصلے کو جلد بازی میں لیا ہے جس سے انہیں اپنے وطن لوٹنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ورکنگ پروفیشنلز کا کہنا ہے کہ اپنے گاؤں لوٹنے پر انہیں اپنے کام جاب کے چلے جانے کا خطرہ ہے جب کہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ جان ہے تو جہاں ہے، صحت و جان باقی رہے تو جاب بھی ڈھونڈ لینگے۔
اپنے وطن کو لوٹ رہے یہ مسافعین کہتے ہیں کہ کورونا سے تو دور ہمیں کہیں بھوک مری نا مار ڈالے۔
یاد رہے کہ ریاست میں ہر روز کم و بیش 30 ہزار پوزیٹیو کیسز درج ہورہے ہیں۔ جب کہ تقریباً 200 افراد موت کا شکار ہورہے ہیں۔ اور دارالحکومت بنگلورو کووڈ کا بڑا ہاٹ اسپاٹ بن کر ابھرا ہے جہاں ہر دن تقریباً 15 ہزار کیسز اور ایک سو سے زیادہ اموات ہورہی ہیں۔