کرناٹک اسٹیٹ ٹرانسپورٹ ایمپلائز یونین KSRTC Employees Union شاخ یادگیر کی جانب سے منعقدہ پریس کانفرنس Press Conference سے صدر یونین رویندر ناتھ ریڈی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ ایمپلائز کے 40 سے زائد مطالبات پر مشتمل یادداشت کو ڈپٹی کمشنر یادگیر ڈاکٹر راگاپریا کے توسط سے ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ سری راملو پیش کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے بعد کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن KSRTC میں کام کرنے والے تمام ملازمین کی معاشی حالت انتہائی خراب ہوچکی ہے جس کی وجہ سے ان کے خاندان مختلف مسائل کے شکار ہیں۔ اس لیے ریاستی وزیر سے ملازمین کی تنخواہوں پر نظرثانی کرنے، اضافی الاونس کو جاری کرنے کے علاوہ تمام ملازمین کو سرکاری ملازمین کا درجہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
Electoral Training in Yaadgir: یادگیر میں انتخابی تربیت
صدر یونین نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کے بعد کرناٹک اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ یونین کی جانب سے بڑے پیمانہ پر احتجاج کیا گیا تھا جس کے بعدحکومت نے احتجاجیوں پر مقدمات درج کئے تھے۔ انہوں نے ان مقدمات کو واپس لینے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ یونین کی جانب سے ملازمین کے 40 سے زائد مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے حکومت سے فوری طور پر ان مطالبات کو قبول کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر کرناٹک اسٹیٹ ٹرانسپورٹ ایمپلائز یونین کے دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے۔