بیدر: معاشرے میں کئی ایسے گھر ملیں گے جہاں پر معذور اور معمر افراد کا کوئی پرسان حال نہیں ہوتا۔ ایسے بزرگ اپنی زندگی کے آخری ایام میں گھر کے کسی کونے میں کسمپرسی کی حالت میں کسی طرح دن کاٹنے کی کوشش کر تے ہیں۔ اس کے علاوہ درگاہ و منادر، ریلوے اسٹیشن، بس اسٹینڈ جیسے مقامات پر بھی مجبور بے بس اور بزرگ افراد دو وقت کی روٹی کے لیے بھیک مانگتے نظر آتے ہیں۔
وہیں سماج میں چند احباب ایسے بھی ہمدرد ہوتے ہیں جو بزرگوں کی مدد کے لیے آگے آتے ہیں اور انہیں آسرا دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہیں میں سے ایک گورو نانک اولڈ ایج ہوم ہے جو بے سہارا اور مجبور لوگوں کو اپنے اولڈ ایج ہوم میں رکھ کر ان کی دیکھ بھال کر تا ہے۔ یہاں انہیں تمام تر سہولیات فرایم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے تاکہ انہیں کسی چیز کی کوئی کمی نہ ہو۔
گورو نانک اولڈ ایج ہوم کی سیکریٹری ڈاکٹر ریشما کور نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بے سہارا معمر لوگوں کے لیے ہم نے گرونانک گرودوارے میں ایک اولڈ ایج ہوم قائم کیا ہے جہاں پر ان کی دیکھ بھال کے لیے تمام تر سہولیات مہیا کرانے کی کوشش کی جا تی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بے سہارا مرد و خواتین کے لیے بلا لحاظ مذہب و ملت ہماری خدمت جاری رہے گی۔
یہ بھی پڑھیں: Deeni Summer Classes 'عصری تعلیم کے ساتھ دینی تعلیم بھی ضروری'
اس اولڈ ایج ہوم میں رہنے والے بزرگوں نے بتایا کہ ہمیں یہاں پر تمام تر سہولیات مل رہی ہیں۔ وقت پر کھانا کے علاوہ چائے، پانی اور صحت کی دیکھ بھال کے لیے ڈاکٹر بھی آتے ہیں ہم لوگ یہاں رہ کر خوش ہیں۔