بنگلورو: حجاب معاملے میں کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے سے سخت ناراض کرناٹک کے اکابر، علماء کرام اور سماجی تنظیموں کی جانب سے ریاست گیر بند منایا گیا جو نہایت ہی پر امن رہا۔
کرناٹک بند میں نہ کوئی ریلی نکالی گئی اور نہ ہی کسی قسم کا احتجاج کیا گیا بلکہ ریاست کے امیر شریعت کی کال پر نہ صرف دارالحکومت بنگلور بلکہ ریاست کے تمام ہی اضلاع میں مسلمانوں نے بند کو منظم طریقے سے کامیاب بنایا۔ Hijab Ban in Karnataka Education Institutes مسلم اکثریتی علاقوں میں دکانیں و تجارتی مراکز مکمل طور پر بند رکھے گئے۔
اس سلسلے میں مسلمانوں نے امارت شریعہ کے فیصلے کی حمایت کی اور کہا کہ حجاب کی آڑ میں مسلمانوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
کرناٹک بند کے دوران عام مسلمانوں نے بھرپور اتحاد کا مظاہرہ کیا جب کہ مسلم عوامی نمائندوں کا اس میں کوئی رول نہیں دیکھا گیا۔
اس پورے بند کے دوران دارالحکومت بنگلور میں کسی قسم کی تشدد کی واردات پیش نہیں آئی اور کرناٹک بند مکمل طور پر کامیاب رہا۔
واضح رہے کہ علماء کرام کی جانب سے بند کی اپیل کو جماعت اسلامی ہند، پاپیولر فرنٹ کرناٹک مسلم متحدہ محاذ، ایس ڈی پی آئی، ڈبلیو پی آئی، جمعیت العلماء ہند و دیگر تنظیموں نے حمایت کی تھی۔