کانگریس کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے خلاف ہے اور اس کے رہنما جھوٹ پھیلا کر خوشیاں منارہے ہیں۔
کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منوسنگھوی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ باغی اراکین اسمبلی کے سلسلے میں عدالت نے واضح کیا ہے کہ ان کے استعفی تسلیم کرنے یا نہیں کرنے یا انہیں نااہل قرا ردینے کے بارے میں فیصلہ کرنے کا اختیار صرف اسمبلی کے اسپیکر کو ہے۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے ایک طرح سے واضح کردیا ہے کہ وہ اسپیکر کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کرسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ صد فیصد بی جے پی کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلی ایس یدورپا کے خلاف ہے۔ اس فیصلے سے یہ بھی واضح ہے کہ اگر کسی کے پاس عددی طاقت ہے تو وہ حکومت تشکیل دے ورنہ کانگریس اتحادی حکومت کو کام کرنے دے۔
خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے عبوری حکم میں واضح کیا ہے کہ کرناٹک کے باغی اراکین اسمبلی کو اعتماد کا ووٹ کے عمل میں حصہ لینے کے لیے مجبور نہیں کیا جانا چاہئے۔