کورونا وائرس کی وباء نے دنیا کو گویا مفلوج بنا دیا تھا حالانکہ لاک ڈاؤن کو مکمل طور پر ہٹا دیا گیا ہے لیکن کووڈ کی تازہ لہر بھی شروع ہو چکی ہے اور عوام الناس کو حکومت کی جانب سے رہنمایانہ ہدایات پر پابند رہنے کی اپیلیں بھی دوبارہ جاری کردی گئی ہیں۔
کورونا وائرس سے جو حالات بنے ہوئے تھے کہ اسپتالوں میں مریضوں کو نہ بیڈز مل پارہے ہیں اور نہ ہی کوئی مناسب علاج ہی ہے۔
ان حالات میں شہر بنگلور میں متعدد سماجی تنظیمیں جیسے کرسی مشن، ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں، جماعت اسلامی ہند اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے کووڈ کے مریضوں، وباء سے متاثر بے روزگار افراد کی امداد اور اس وبا کے شکار میتوں کی تدفین کرنے کی انتھک خدمات انجام دیں۔
ان حالات میں بنگلور کی کووڈ واریئر ڈاکٹر حلیمہ یزدانی جو کہ ٹیلی میڈیسن میں مہارت رکھتی ہیں، پروجیکٹ اسٹیپ - 1 کا حصہ رہیں جہاں انہوں نے ہزاروں ممکنہ اور مشتبہ کووڈ - 19 کے مریضوں کی مکمل رہنمائی کرتے ہوئے خدمات انجام دی۔
ان کی ایسی ہی خدمات سے ایک بڑی حد تک انگنت مریضوں کو راحت ملی۔ ڈاکٹر حلیمہ یزدانی نے کووڈ - 19 سے متعلق کئی عالمی تعلیمی میڈیکل اداروں سے آن لائن کورسز بھی کامیاب طور پر مکمل کئے ہیں تاکہ دیگر علوم کے ساتھ ساتھ تازہ ترین علم طب کو بھی حاصل کریں اور بہتر خدمت انجام دے سکیں۔
ڈاکٹر حلیمہ یزدانی کہتی ہیں کہ گزشتہ تقریباً 9 مہینوں سے ان کی خدمات بلکہ مفت رہیں۔ ڈاکٹر حلیمہ یزدانی کی ان خدمات کو خوب سراہا گیا۔ انہیں کئی ایوارڈز اور سرٹیفکیٹس سے بھی نوازا گیا۔