ریاست کرناٹک کے ضلع گلبرگہ میں سب سے زیادہ تور کی فصل کی کھیتی کی جاتی ہے، یہاں پر تین سو سے زاہد تور کی میل موجود ہیں، جس سے یہاں کے اکثر افراد کی روزی منسلک ہے۔
اس موقع پر سی پی ایم کے رکن مخدوم نیاز نے کہا کہ گلبرگہ کی زمین صوفی سنتوں کی زمین ہے اس لیے یہاں کی تور کی خاصیت یہ ہے کہ ایک کلو تور دال میں 17 افراد کھاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اسی ضمن میں گزشتہ کئی روز سے ہورہی موسلا دھار بارش کی وجہ کی وجہ سے کئی ہزار ایکڑ فصلیں نقصان ہوچکی ہیں، جس میں تور کی قصل بھی شامل ہے۔
ضلع میں ہر برس چھ سے سات لاکھ ٹن تور کی دال اگائی جاتی ہے، لیکن ریاستی اور مرکزی حکومت کی جانب سے تور کی دال کا کوئی پرسان حال نہیں۔
کسانو کا کہنا ہے کہ رواں برس 60 فیصد تور کی فصل کو نقصان ہوا ہے، اس لیے رواں برس مرکزی اور ریاستی حکومت کو چاہیے کہ کہ وہ کسانوں کی مالی امداد کرے۔
کسانو ں کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کسانوں بل پاس کرکے کسانوں کے لیے مشکلات پیدا کررہی ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ ضلع گلبرگہ میں موسیلا دھاربارش سے کئی ہزار کروڑ کا نقصان ہوا ہے، اس لیے ریاستی حکومت سے ریلف فنڈ جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔