بنگلورو:انگریس نے بی جے پی کے تین لیڈروں کے خلاف ہائی گراؤنڈ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ شکایت پر کرناٹک کانگریس کے صدر ڈی کے شیوکمار اور اپوزیشن لیڈر سدارامیا کے دستخط ہیں۔
کانگریس کے شکایت کنندگان نے کہا کہ ثبوت کے طور پر شکایت کے ساتھ ویڈیو فوٹیج کی کاپی منسلک کی گئی ہے۔ ویڈیو میں واضح طور پر دکھایا گیا ہے کہ مسٹر جارکی ہولی 22 جنوری کو ووٹروں کو 6,000 روپے کی رشوت کی پیشکش کر رہے ہیں۔
شکایت کنندگان نے کہا کہ یہ جمہوریت کو غصب کرنے کی ایک صریح اور ڈھٹائی کی کوشش ہے اور واضح طور پر تعزیرات ہند 1860 کی دفعہ 171B، 107، 120B، 506 کے تحت فوجداری جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے سیکشن 123(1) کے تحت ووٹرز کو رشوت کی پیشکش کے برابر ہے۔
شکایت کنندگان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بی جے پی 30,000 کروڑ روپے تقسیم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے تاکہ ووٹرز کو الیکشن جیتنے کے لیے راغب کیا جا سکے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ’’اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی لیڈروں نے ووٹروں کو رشوت دینے اور انتخابات کو ہائی جیک کرنے کے لیے 30,000 کروڑ روپے سے زیادہ کی غیر قانونی کمائی کی ہے‘‘۔
کانگریس نے کہا کہ لوگوں کے ایک گروپ کی گرفتاری اور ان کے الیکٹرانک آلات کو ضبط کرنے سے 30,000 کروڑ روپے تقسیم کرکے ووٹروں کو لبھانے کی سازش کا پردہ فاش ہوجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:Reaction On BBC Documentray بی بی سی ڈاکیومنٹری سے متعلق کرناٹک کی اہم شخصیات کا رد عمل
پارٹی نے اس معاملے کی انکم ٹیکس اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سے جانچ کرانے اور بی جے پی کے مرکزی اور ریاستی رہنماؤں کے خلاف کارروائی شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے تاکہ ووٹروں میں تقسیم کی گئی 30,000 کروڑ روپے کی غیر قانونی رقم کا پتہ لگایا جاسکے۔
یو این آئی