بنگلورو: ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور کی ایک سول کورٹ نے منگل کے روز میسور کے حکمراں ٹیپو سلطان پر لکھی گئی کتاب کی تقسیم و فروخت پر عبوری روک لگادی ہے۔ ایڈیشنل سٹی سول اینڈ سیشن کورٹ نے مصنف، پبلشر ایودھیا پبلی کیشن اور پرنٹر راشٹروتھنا مدرنالیہ پر 'ٹیپو نجا کناسوگالو' نام کی کتاب کی فروخت کو 3 دسمبر تک روکتے ہوئے عارضی حکم امتناعی جاری کیا ہے۔ Bengaluru Court restrains Tipu Sultan book sale
اس کیس کے حوالے سے ضلع وقف بورڈ کمیٹی کے سابق چیئرمین بی ایس رفیع اللہ کی درخواست پر سماعت شہر کے 14ویں ایڈیشنل سول اینڈ سیشن جج جے این نے کی۔ جج نے دلائل سننے کے بعد ہدایت دی کہ آئندہ سماعت تک کتاب کو دکانوں یا سوشل میڈیا پر فروخت نہ کیا جائے۔ Court Restrains Sale of Tipu Nija Kanasugalu
سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ کتاب میں مکمل طور پر غلط معلومات دی گئی ہیں۔ مصنف کے درج کردہ نکات کے کوئی ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے کوئی دستاویز فراہم نہیں کی۔ انہوں نے جو مواد لکھا ہے اس کا حوالہ نہیں دیا کہ انہیں کہاں سے ملا ہے۔ اس کتاب میں 'تورکارو' لفظ استعمال کیا گیا جو مسلم کمیونٹی کے لیے توہین آمیز اصطلاح ہے۔ اگر یہ کتاب لوگوں تک پہنچ گئی تو اس سے فرقہ وارانہ امن و ہم آہنگی کے درہم برہم ہونے کے امکانات ہیں۔ انہوں نے استدعا کی کہ حکم امتناعی جاری کیا جائے۔ فاضل جج نے کتابوں کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے مدعا علیہان، مصنفین اور پبلشرز کو ہنگامی نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت تین دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔ Bengaluru Court restrains Tipu Sultan book sale
یہ بھی پڑھیں : Tipu Express Renamed بی جے پی ٹیپو سلطان کی وراثت کو کبھی نہیں مٹا سکے گی، اویسی