ETV Bharat / state

بنگلور تشدد: مجسٹریٹ کی نگرانی میں جانچ اور اوپن کورٹ میں سماعت کا مطالبہ

بنگلور تشدد میں سی بی آئی کے مجسٹریٹ کی زیر نگرانی جانچ سمیت اوپن کورٹ میں عوامی سماعت کی جائے۔

بنگلور میں ایک واقع بی جے پی کے حامی نوین کا فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ شئیر کرنے کا اور دوسرا اس ڈی جے ہلی علاقے میں برپا ہوئے تشدد کا ہے
بنگلور میں ایک واقع بی جے پی کے حامی نوین کا فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ شئیر کرنے کا اور دوسرا اس ڈی جے ہلی علاقے میں برپا ہوئے تشدد کا ہے
author img

By

Published : Sep 16, 2020, 8:22 AM IST

ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں بی جے پی کے ایک حامی نوین کا فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ شیئر کرنے اور اس کے بعد ڈی جے ہلی علاقے میں برپا ہوئے تشدد کے معاملے کی سماعت کے تعلق سے سماجی و رفاہی تنظیموں نے مطالبات کیے ہیں اور غیرجانبدارانہ سماعت کی وکالت کی ہے۔

عالم پاشاہ، صدر، دی ہیلپنگ سیٹیزنس

خیال رہے کہ ان واقعات پر جو تحقیقات کی جاری ہیں وہ صرف تشدد کو لیکر ہیں جب کہ پہلے واقعہ سے متعلق کسی طرح کی جانچ نہیں کی جا رہی ہے۔

اس سلسلے میں شہر کی معروف تنظیم 'دی ہیلپنگ سیٹیزن' کے صدر عالم پاشاہ نے ہائی کورٹ میں سیکشن 428 کے تحت کریمینل پیٹیشن دائر کی ہے، جس میں مذکورہ تشدد کی اصل وجہ یعنی توہین رسالت پر مبنی نفرت انگیز پوسٹ کرنے اور اس کے پس پردہ سازش کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بنگلور میں ایک واقع بی جے پی کے حامی نوین کا فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ شئیر کرنے کا اور دوسرا اس ڈی جے ہلی علاقے میں برپا ہوئے تشدد کا ہے
بنگلور میں بی جے پی کے حامی نوین کا فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ شنیر کرنے اور اس کے بعد ڈی جے ہلی علاقے میں برپا ہوئے تشدد کا ہے

اس پیٹیشن میں انہوں نے کورٹ سے درخواست کی ہے کہ توہین رسالت کے معاملے میں سی بی آئی کے مجسٹریٹ کی زیرنگرانی جانچ اور اوپن کورٹ میں عوامی سماعت کی جائے۔

عالم پاشاہ نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے اس کریمینل پیٹیشن کو منظور کر لیا ہے اور ریاستی حکومت کے متعلقہ محکموں کو نوٹسز بھی جاری کردیے ہیں۔

مجسٹریٹ کی نگرانی میں جانچ اور عوامی سماعت کا مطالبہ
مجسٹریٹ کی نگرانی میں جانچ اور عوامی سماعت کا مطالبہ

اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے 'دی ہیلپنگ سیٹیزن' تنظیم کے صدر عالم پاشاہ نے بتایا کہ بنگلورو میں توہین رسالت اور اس کے بعد بھڑکے تشدد دونوں ہی معاملات ایک منصوبہ بند سیاسی سازش ہیں، جس کے ذریعے مسلم سماج کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے اور معاشرے میں نفرت پھیلانے کی مذموم حرکت کی گئی ہے۔

ریاست کرناٹک کے شہر بنگلور میں بی جے پی کے ایک حامی نوین کا فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ شیئر کرنے اور اس کے بعد ڈی جے ہلی علاقے میں برپا ہوئے تشدد کے معاملے کی سماعت کے تعلق سے سماجی و رفاہی تنظیموں نے مطالبات کیے ہیں اور غیرجانبدارانہ سماعت کی وکالت کی ہے۔

عالم پاشاہ، صدر، دی ہیلپنگ سیٹیزنس

خیال رہے کہ ان واقعات پر جو تحقیقات کی جاری ہیں وہ صرف تشدد کو لیکر ہیں جب کہ پہلے واقعہ سے متعلق کسی طرح کی جانچ نہیں کی جا رہی ہے۔

اس سلسلے میں شہر کی معروف تنظیم 'دی ہیلپنگ سیٹیزن' کے صدر عالم پاشاہ نے ہائی کورٹ میں سیکشن 428 کے تحت کریمینل پیٹیشن دائر کی ہے، جس میں مذکورہ تشدد کی اصل وجہ یعنی توہین رسالت پر مبنی نفرت انگیز پوسٹ کرنے اور اس کے پس پردہ سازش کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

بنگلور میں ایک واقع بی جے پی کے حامی نوین کا فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ شئیر کرنے کا اور دوسرا اس ڈی جے ہلی علاقے میں برپا ہوئے تشدد کا ہے
بنگلور میں بی جے پی کے حامی نوین کا فیس بک پر اشتعال انگیز پوسٹ شنیر کرنے اور اس کے بعد ڈی جے ہلی علاقے میں برپا ہوئے تشدد کا ہے

اس پیٹیشن میں انہوں نے کورٹ سے درخواست کی ہے کہ توہین رسالت کے معاملے میں سی بی آئی کے مجسٹریٹ کی زیرنگرانی جانچ اور اوپن کورٹ میں عوامی سماعت کی جائے۔

عالم پاشاہ نے بتایا کہ ہائی کورٹ نے اس کریمینل پیٹیشن کو منظور کر لیا ہے اور ریاستی حکومت کے متعلقہ محکموں کو نوٹسز بھی جاری کردیے ہیں۔

مجسٹریٹ کی نگرانی میں جانچ اور عوامی سماعت کا مطالبہ
مجسٹریٹ کی نگرانی میں جانچ اور عوامی سماعت کا مطالبہ

اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے 'دی ہیلپنگ سیٹیزن' تنظیم کے صدر عالم پاشاہ نے بتایا کہ بنگلورو میں توہین رسالت اور اس کے بعد بھڑکے تشدد دونوں ہی معاملات ایک منصوبہ بند سیاسی سازش ہیں، جس کے ذریعے مسلم سماج کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے اور معاشرے میں نفرت پھیلانے کی مذموم حرکت کی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.