ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلورو میں گزشتہ برس 11 اگست کو شہر کے ڈی. جے ہلی علاقے میں توہین رسالت کی مخالفت میں احتجاج کے دوران پیش آئے تشدد کے معاملے میں 400 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں 195 افراد پر سخت قانون یو اے پی آے اور دیگر پر آئ. پی. سی سیکشنز کے مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
اس سلسلے میں شہر کے سماجی تنظیم مسلم متحدہ محاذ اور وکلاء کی جانب سے ملزمین کو رہا کرانے کی کوشش جاری ہے۔
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ایڈووکیٹ محمد طاہر نے بتایا کہ ان کے دفتر کی جانب سے کی جارہی کوششوں کے نتیجے میں 156 کیسز میں ضمانت ملی ہے۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ اس معاملے میں کیسز سے متعلق ضمانتیں مل رہی ہیں۔
ایڈووکیٹ محمد طاہر نے بتایا کہ ضمانت حاصل کرنے کے بعد عدالت میں چار شیٹ داخل کرنے کے سسلسلے میں شہر کا دانشور طبقہ آگے آئے اور ملزمین کی رہائی میں تعاون پیش کرے۔
بنگلورو تشدد معاملے میں کئی سماجی و انسانی حقوق کی تنظیموں نے فیکٹ فائنڈنگ ریپورٹس تیار کی ہیں اور یہ بتایا کہ یہ تشدد ایک سیاسی سازش ہے اور اس میں سینکڑوں بے گناہ لوگوں کو پھنسایا گیا ہے۔