کرناٹک حکومت نے نئی قومی تعلیمی پالیسی 2021 کو ریاست میں نافذ کرنے سے متعلق سرگرمیاں شروع کردی ہیں۔ نئی تعلیمی پالیسی کے متعلق اپوزیشن جماعتوں اور تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ پالیسی کو لے کر نہ تو پارلیمنٹ اور نہ ہی کسی ریاست کے اسمبلی میں بحث کی گئی اور حکومت جلد بازی میں اسے نافذ کرنے کی کوشش کررہی ہے-
نئی قومی تعلیمی پالیسی کی مخالفت میں طلبا کی تنظیم کیمپس فرنٹ آف انڈیا کی جانب سے بڑے پیمانے پر ریلی نکالی گئی۔ یہ ریلی ریاست کے وزیر برائے اعلی تعلیم ڈاکٹر اشوتھ نارائن کے دفتر تک گئی اور وہاں پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا اور مذکورہ پالیسی کو طلباء مخالف بتاتے ہوئے اس کے بائیکاٹ کے نعرے لگائے گئے۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے کیمپس فرنٹ کرناٹک کے سکریٹری سید سرفراز نے بتایا کہ نئی تعلیمی پالیسی در اصل آر ایس ایس کا ایجنڈا ہے جو کہ پرائیویٹائزیشن،سیفرنائزیشن و کمیونلزم کو فروغ دیتی ہے۔
احتجاج کے دوران کیمپس فرنٹ کے کارکنان نے قومی تعلیمی پالیسی کے اوراق کو پھاڑکر اپنے غم و غصہ کا اظہار کہا.اس احتجا جی ریلی میں طلباء بھی کثیر تعداد میں موجود تھے۔
مزید پڑھیں:کیمپس فرنٹ آف انڈیا کا ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج
احتجاج کرتے طلباء نے یہ مطالبہ کیا کہ نئی قومی تعلیمی پالیسی کے متعلق پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں بحث کی جائے اور اس میں موجود خامیوں کا ازالہ کیا جائے۔