بنگلور: ریاستی دارالحکومت بنگلور منگل کے روز بند رہےگا، مختلف تنظیموں نے کاویری کا پانی تمل ناڈو کو چھوڑنے کی مذمت کے لیے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ بنگلور صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک مکمل طور بند رہے گا۔ اسکولوں اور کالجوں میں تعطیلات کا اعلان کر دیا گیا ہے، وہیں تنظیموں نے سینما، ٹیکسی، ہوٹل مالکان سے رضاکارانہ طور پر بند کرنے اور حمایت کرنے کی درخواست کی ہے۔
تنظیموں نے صبح ٹاؤن ہال سے آزادی پارک تک زبردست مارچ نکالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 150 سے زیادہ تنظیموں نے بنگلور بند کی حمایت کا اظہار کیا ہے۔ بی جے پی، وہیں سیاسی پارٹیوں میں جنتا دل اور عام آدمی پارٹی نے بھی ان کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ آج بنگلور میں آٹوز، ٹیکسی، اولا، اوبر، پیٹرول اسٹیشن، اسکول، کالج، سرکاری اور پرائیویٹ بس خدمات دستیاب نہیں ہوسکتی ہیں، صنعتیں، کامرس، شاپ فرنٹ، کے آر مارکیٹ بھی بند رہیں گے۔ جبکہ گلیوں کے کاروبار، سرکاری دفاتر، میٹرو، نجی دفاتر، اسپتال، ادویات کی دکانیں، ایمبولینس، دودھ اور ضروری خدمات وہاں دستیاب ہوں گی۔
کنڑ تنظیموں کے ذریعہ بند کی مخالفت
کنڑ حامی تنظیموں نے اس جمعہ کو کاویری کے پانی پر "اکھنڈ کرناٹک بند" منعقد کرنے اور کنڑ یونین کی سرپرستی میں ریاست گیر تحریک کا مطالبہ کیا ہے۔ کچھ کنڑ حامی تنظیموں نے کل ہونے والے بنگلور بند کی مخالفت کا اظہار بھی کیا ہے اور راج بھون کے محاصرے کا منصوبہ بنایا ہے۔
اسکولوں اور کالجوں میں تعطیل
چونکہ شہر کی مختلف تنظیموں نے کاویری آبی ذخائر سے تمل ناڈو کو پانی چھوڑنے کی مذمت کے لیے 26 ستمبر کو 'بنگلور بند' کا اعلان کیا ہے، اس لیے تمام اسکولوں اور کالجوں میں تعطیل کا اعلان کیا گیا ہے۔ بنگلور شہر کے کالج طلباء کے مفاد میں، بنگلور سٹی کلکٹر ڈسٹرکٹ کے اے دیانند نے ایک پریس ریلیز میں کہا کہ کاویری پانی کے مسئلہ کو لے کر مختلف تنظیموں کی طرف سے بنگلور بند کی کال دی گئی ہے۔
- سیاسی پارٹیاں حکمت عملی بنانے میں مصروف، کانگریس نے بنگلور میں ہوٹل بُک کیا
- پی یو سی سیکنڈ کے نتائج کا اعلان، بنگلور کی تبسم شیخ نے آرٹس میں اول مقام حاصل کیا
جبکہ بی ایم ٹی سی کے مطابق، بنگلور میٹروپولیٹن ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے تمام راستے معمول کے مطابق چلیں گے۔ مختلف تنظیموں کی جانب سے بند کی کال کے طور پر بنگلور میں سیکورٹی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔