جھارکھنڈ کے دارالحکومت رانچی میں این آئی اے کی ٹیم نے بھیما کوریگاؤں کیس میں جمعرات کی رات تقریباً آٹھ بجے فادر اسٹین سوامی کو حراست میں لیا ہے۔
این آئی اے افسران نے پہلے انھیں اپنے ساتھ این آئی اے کیمپ چلنے کو کہا لیکن سوامی نے انھیں اپنی عمر اور صحت کا حوالہ دے کر ساتھ جانے سے منع کردیا، اسی وجہ سے سوامی نے ان کے قریبی سولومن ڈیوڈ کو ان کی دیکھ بھال کے لیے ساتھ چلنے کو کہا۔
فادر اسٹین سوامی کو حراست میں لیے جانے کی جھارکھنڈ جن ادھیکار مہاسبھا نے شدید مخالفت کی ہے، مہاسبھا کا دعوی ہے کہ این آئی اے کے پاس کئی وارنٹ نہیں تھا اس کے باوجود این آئی اے کی ٹیم انھیں اپنے ساتھ لے گئی اور ان کے ساتھ بدسلوکی بھی کی۔
اسٹین سوامی کے قریبی لوگوں کا کہنا ہے این آئی اے ممبئی نے تین روز قبل پوچھ گچھ کے لیے اسٹین سوامی کو ایک سمن بھیجا تھا تب انھوں نے اپنی بگڑی صحت کی اطلاع بذریعہ میل این آئی اے کو دے دی تھی اور انھوں نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے این آئی اے کے سامنے حاضر ہونے کی درخواست کی تھی۔
بھیما کوریگاؤں کیس میں اس قبل بھی فادر اسٹین سوامی کو حراست میں لیا گیا تھا، پہلے 28 اگست 2018 کو مہاراشٹر پولیس نے اسٹین سوامی کے کمرے کی تلاشی لی تھی۔ اس کے بعد 23 جولائی 2019 کو مہاراشٹر پولیس کی آٹھ رکنی ٹیم نے رانچی میں واقع ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا اور پولیس نے کمپیوٹر ہارڈ ڈسک، انٹرنیٹ ماڈیم کو ضبط کرلیا گیا تھا۔
پولیس نے اس وقت ان کے ای-میل اور فیس بک کے پاسورڈ لے کر ان کے دونوں سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو بند کردیا اور ان کے دونوں اکاؤنٹ بھی منجمد کردیے گئے ۔
واضح رہے کہ اسٹین سوامی جھارکھنڈ کے معروف سماجی کارکن ہیں وہ گزشتہ کئی برسوں سے آدیواسیوں اور پسماندہ طبقوں کے لیے کام کرتے رہے ہیں۔
قابل غور ہے کہ بھیما کوریگاؤں تشدد اور اربن نکسلیوں کی جانب سے وزیراعظم مودی کے قتل کا منصوبہ بنانے کے معاملے میں این آئی اے نے جنوری 2020 میں اس کیس میں ٹیک اوور کیا تھا۔
اس کیس میں اب تک ماؤ نواز و شاعر بربرا راؤ، سریندر گاڈلنگ، سدھیر دھاؤلے، مہیش راؤت، شوما سین، رونا ولسن، سدھا بھاردواج، ارون فریرا، ویرنان گونزالوس اور گوتم نولکھا کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔