جھارکھنڈ کے سابق وزیراعلیٰ رگھور داس نے یہاں کہاکہ ریاست میں کسانوں کو معاشی طور پر مضبوط بنانے اور انہیں چھوٹی موٹی چیزوں کے لئے قرض نا لینا پڑے۔
اس کے لئے وزیراعلیٰ کرشی آشیر واد منصوبہ کی شروعات کی گئی تھی ۔ منصوبہ کے توسط سے کسانوں کو سالانہ پانچ ہزار سے پچاس ہزار روپے تک کی مالی امداد مل رہی تھی ۔
انہوں نے کہاکہ اس رقم سے کھاد ، بیج ، وغیرہ کی خریداری کے علاوہ ژالہ باری وغیرہ اور موسم کی وجہ سے فصلوں کو ہوئے نقصان کی تھوڑی بھرپائی ہوجاتی تھی ۔ لیکن موجودہ حکومت نے منصوبہ بند کردیا جس کا سیدھا اثر کسانوں کی معاشی حالت پر پڑرہاہے ۔
سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاست میں گذشتہ دنوں ہوئی ژالہ باری سے فصل نقصان ہونے کی وجہ سے کسانوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے اور کسان خود کشی کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے ہیمنت سورین حکومت سے منصوبہ شروع کر کے کسانوں کے کھاتے میں رقم دینے کی درخواست کی ہے ۔
مسٹر داس نے کہاکہ مرکزی حکومت نے بھی وزیراعظم کسان سمان نیدھی منصوبہ کے تحت کسانوں کو راحت دی ہے ۔
ریاستی حکومت بھی بحران کے اس دور میں کسانوں کے تئیں حساسیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے یک مشت رقم انہیںدے ۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ خرید کی بقایا رقم بھی کسانوں کو جلد ازجلد دے تاکہ وہ بھوک مری اور قرض سے بچ سکیں۔