جموں:جموں کی ایک نچلی عدالت نے ایس آئی امتحانات کے پرچے فروخت کرنے کے معاملے میں گرفتار سلیکشن گریڈ کانسٹیبل کی ضمانتی عرضی مسترد کی۔بتادیں کہ سلیکشن گریڈ کانسٹیبل نے 33 لاکھ روپیہ میں ایس آئی امتحان کے پرچے فروخت کئے تھے۔
اطلاعات کے مطابق ایس آئی امتحانات گھوٹالے میں گرفتار سلیکشن گریڈ کانسٹیبل رمن شرما نے چیف جوڈیشل مجسٹریٹ امرجیت سنگھ کی عدالت میں ضمانتی عرضی دائر کی۔سی بی آئی کے وکیل نے عرضی پر اعتراضات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ چونکہ سلیکشن گریڈ کانسٹیبل گھوٹالے کا مرکزی ملزم ہے لہذا اُس سے ضمانت دینے سے اس کیس پر اثر پڑ سکتا ہے۔
انہوں نے دلائل پیش کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ ملزم نے 33لاکھ روپیہ میں ایس آئی امتحان کے پرچے اُمیدواروں میں فروخت کئے تھے.سی بی آئی وکیل کے مطابق سلیکشن گریڈ کانسٹیبل کے گھر کی تلاشی کے دوران ایجنسی کو اہم ثبوت ملے ہیں جس میں کچھ دستاویزات اور اُمیدواروں کے نام اور پتے شامل ہیں۔
اُن کے مطابق کس اُمیدوار کو پرچے فروخت کرنے ہیں سلیکشن گریڈ کانسٹیبل کے گھر پر وہ دستاویزات بھی برآمد ہوئے لہذا ملزم کو اگر ضمانت دی جاتی ہے تو وہ ثبوت مٹانے کی کوشش کرسکتا ہے ۔چیف جوڈیشل مجسٹریٹ نے سی بی آئی وکیل کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے سلیکشن گریڈ کانسٹیبل کی ضمانتی عرضی مسترد کی۔
مزید پڑھیں: Sub Inspector Recruitment Scam سی بی آئی نے پولیس کانسٹیبل سمیت مزید پانچ افراد کو حراست میں لیا
بتادیں کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے ایس آئی گوٹالے کی تحقیقات کی ذمہ داری سی بی آئی کو سونپ دی ہے اور پچھلے دو ہفتوں کے دوران سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن نے جموں ، سری نگر ، ہریانہ اور بنگلورو میں متعدد مقامات پر چھاپے ڈالے جس دوران قابل اعتراض مواد کو ضبط کرنے کا دعویٰ کیا گیا۔
سی بی آئی نے ابھی تک آٹھ ملزمان کی بھی گرفتاری عمل میں لائی اور باور کیا جارہا ہے کہ سروسز سلیکشن بورڈ میں تعینات سابق ملازمین کو بھی حراست میں لیا جا سکتا ہے۔
(یو این آئی)