جموں و کشمیر کے لکھن پور میں مظاہرین نے کہا کہ ملک بھر میں آمدورفت کے لیے سرحدوں کو کھول دیا گیا ہے لیکن مرکزی حکومت اور ریاستی انتطامیہ نے ابھی تک لکھن پور ٹول پلازہ پر پابندی لگا رکھی ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ انتظامیہ نے اسے آمدنی کا ذریعہ بنا رکھا ہے جہاں غریب مریضوں کو سرحد پار جانے کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: زرعی قوانین پر سپریم کورٹ کا مرکز کو نوٹس
وہیں، مرکزی و ریاستی انتظامیہ سے جڑے لوگوں کے لیے کوئی پابندی نہیں ہے جس کے خلاف آج ریلی کرکے احتجاج درج کرا رہے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ پولیس انتظامیہ مظاہرین کو روکنے کے لیے پوری طاقت لگا رہی ہے اور تشدد سے کام لے رہی ہے، جبکہ مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر چند دنوں میں لکھن پور ٹول پلازہ نہیں کھولا گیا تو وہ انتظامیہ کی طرف سے عائد کردہ تمام رکاوٹوں کو اکھاڑ کر پھینک دیں گے۔