ETV Bharat / state

نیشنل کانفرنس کا جموں میں احتجاج - نیشنل کانفرنس ڈرنے اور دبنے والی جماعت نہیں

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلی فاروق عبداللہ کو عید میلاد نبیﷺ کے موقع پر درگاہ حضرت بل جانے سے روکنے پر نیشنل کانفرنس کے رہنماؤں اور کارکنان نے خطے جموں میں زوردار احتجاج کیا۔

نیشنل کانفرنس کا جموں میں احتجاج
نیشنل کانفرنس کا جموں میں احتجاج
author img

By

Published : Oct 30, 2020, 8:05 PM IST

تفصیلات کے مطابق احتجاج میں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور صوبائی صدر دویندر سنگھ رانا، اجے سلوترا ، صوبائی سکریٹری شیخ بشیر احمد، سابق وزیر سرن لتا ، نائب صدر انیل در، ستونت کور ڈوگرہ، سابق وزیر سرجیت سنگھ سلاتہہ نے شرکت کی۔

نیشنل کانفرنس کا جموں میں احتجاج

نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما و سابق وزیر اجے سلوترا نے کہا کہ جس طرح سے جموں و کشمیر انتظامیہ نے فاروق عبداللہ کی رہائش پر بندشیں عائد کرکے انہیں نماز ادا کرنے سے روکا یہ مذہبی آزادی پر حملہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم نے احتجاج کرکے سرکار کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ نیشنل کانفرنس ڈرنے اور دبنے والی جماعت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا جس طرح سے سرکار نے یہ فیصلہ کیا یہ مذہبی آزادی پر حملہ ہیں اور لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہیں اور نیشنل کانفرنس نے بھارت کے ساتھ الحاق کی حمایت کی ہیں اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ ایک سچا ہندوستانی ہیں اور ملک سے پیار کرنے والا ہے۔

سابق وزیر سرن لتا نے احتجاج کے دوران ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ پورا ملک جانتا ہیں کہ نیشنل کانفرنس ملک کی سب سے بڑی حبلوطنی سیاسی جماعت ہے۔

یروشلم میں جشن عید میلاالنبی پر جمع ہوئے مسلمان

نیشنل کانفرنس وہی پارٹی ہیں جس نے بھارت کے ساتھ الحاق کیا تاہم آج ہمیں ہی ملک غدار کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو نظر بند کرنا انگریزوں کی پالیسی ہیں جس پر بی جے پی گامزن ہیں ۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو جمعے کے روز حضرت بل جانے سے روک دیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ بڑے دنوں کے موقعوں پر ہمیشہ درگاہ حضرت بل میں حاضر ہو کر نماز ادا کرتے ہیں۔


نیشنل کانفرنس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا: 'جموں و کشمیر انتظامیہ نے پارٹی لیڈر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کو بند کیا ہے اور انہیں نماز پڑھنے کے لئے درگاہ حضرت بل جانے سے روک دیا۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس عبادت کے بنیادی حق، خاص طور پر عید میلاد النبی (ص) کے متبرک موقع پر، کی اس خلاف ورزی کی مذمت کرتی ہے'۔


پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو حضرت بل جانے سے روکنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہمارے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'عید میلاد النبی کے موقع پر فاروق صاحب کو حضرت بل جانے سے روکنے سے حکومت ہند کا جموں و کشمیر کے تئیں سخت اپروچ روا رکھنے کا عزم واضح ہوجاتا ہے۔ یہ ہمارے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور قابل مذمت ہے'۔


تفصیلات کے مطابق احتجاج میں نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما اور صوبائی صدر دویندر سنگھ رانا، اجے سلوترا ، صوبائی سکریٹری شیخ بشیر احمد، سابق وزیر سرن لتا ، نائب صدر انیل در، ستونت کور ڈوگرہ، سابق وزیر سرجیت سنگھ سلاتہہ نے شرکت کی۔

نیشنل کانفرنس کا جموں میں احتجاج

نیشنل کانفرنس کے سینئر رہنما و سابق وزیر اجے سلوترا نے کہا کہ جس طرح سے جموں و کشمیر انتظامیہ نے فاروق عبداللہ کی رہائش پر بندشیں عائد کرکے انہیں نماز ادا کرنے سے روکا یہ مذہبی آزادی پر حملہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم نے احتجاج کرکے سرکار کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ نیشنل کانفرنس ڈرنے اور دبنے والی جماعت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا جس طرح سے سرکار نے یہ فیصلہ کیا یہ مذہبی آزادی پر حملہ ہیں اور لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہیں اور نیشنل کانفرنس نے بھارت کے ساتھ الحاق کی حمایت کی ہیں اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ ایک سچا ہندوستانی ہیں اور ملک سے پیار کرنے والا ہے۔

سابق وزیر سرن لتا نے احتجاج کے دوران ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ پورا ملک جانتا ہیں کہ نیشنل کانفرنس ملک کی سب سے بڑی حبلوطنی سیاسی جماعت ہے۔

یروشلم میں جشن عید میلاالنبی پر جمع ہوئے مسلمان

نیشنل کانفرنس وہی پارٹی ہیں جس نے بھارت کے ساتھ الحاق کیا تاہم آج ہمیں ہی ملک غدار کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو نظر بند کرنا انگریزوں کی پالیسی ہیں جس پر بی جے پی گامزن ہیں ۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو جمعے کے روز حضرت بل جانے سے روک دیا۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ بڑے دنوں کے موقعوں پر ہمیشہ درگاہ حضرت بل میں حاضر ہو کر نماز ادا کرتے ہیں۔


نیشنل کانفرنس نے اپنے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا: 'جموں و کشمیر انتظامیہ نے پارٹی لیڈر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی رہائش گاہ کو بند کیا ہے اور انہیں نماز پڑھنے کے لئے درگاہ حضرت بل جانے سے روک دیا۔ جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس عبادت کے بنیادی حق، خاص طور پر عید میلاد النبی (ص) کے متبرک موقع پر، کی اس خلاف ورزی کی مذمت کرتی ہے'۔


پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو حضرت بل جانے سے روکنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ہمارے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: 'عید میلاد النبی کے موقع پر فاروق صاحب کو حضرت بل جانے سے روکنے سے حکومت ہند کا جموں و کشمیر کے تئیں سخت اپروچ روا رکھنے کا عزم واضح ہوجاتا ہے۔ یہ ہمارے حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے اور قابل مذمت ہے'۔


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.