جموں (جموں کشمیر) : انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منی لانڈرنگ کیس کے ملزم اور جموں و کشمیر کے سابق وزیر چودھری لال سنگھ کی صوبہ جموں کے ضلع کٹھوعہ میں ان کی 1.21 کروڑ روپے کی جائیداد قرق کر لی ہے۔ قبل ازیں ای ڈی نے چودھری لال سنگھ کو حراست میں لیکر کئی روز تک تفتیش کی تھی، دوران تفتیش ان کی طبیعت بگڑنے کے بعد انہیں اسپتال میں بھی داخل کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر پولیس کے اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) کی جانب سے ایجوکیشن ٹرسٹ کے خلاف درج ایف آئی آر میں ایک عدالت میں پیش کی گئی چارج شیٹ کی بنیاد پر ای ڈی نے منی لانڈرنگ کیس میں تفتیش شروع کی تھی۔ اس معاملے میں لال سنگھ کی زوجہ کنتا اندوترا اور کٹھوعہ ضلع میں تعینات ایک سابق پٹواری رویندر سنگھ کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: Lal Singh appears before ED سابق وزیر چودھری لال سنگھ کی ای ڈی آفس پر دوبارہ طلبی، کارکنان سراپا احتجاج
ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ سابق وزیر اور ایم پی چودھری لال سنگھ نے ریونیو حکام کے ساتھ مل کر ضلع کٹھوعہ میں 167.15 ایکڑ زمین زبردستی اپنے ٹرسٹ کو منتقل کرائی تھی۔ یہ اراضی آر بی ایجوکیشن ٹرسٹ کو منتقل کی گئی تھی جس کی چیئرپرسن چودھری لال سنگھ کی زوجہ ہے۔ سال 2011 میں اس زمین کی حکومت کی طرف سے مقرر کردہ قیمت 1,21,80,500 روپے تھی۔ الزام ہے کہ زمین کی اس رقم کا غلط استعمال منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون کے تحت آتا ہے۔ بعد ازاں ای ڈی نے 7 نومبر کو اس معاملے میں لال سنگھ کو گرفتار کیا جو فی الحال ضمانت پر جیل سے باہر ہے۔