کورونا وبا کے پیش نظر سالانہ امر ناتھ یاترا پر آنے والے یاتریوں کی تعداد میں کمی اور ویشنو دیوی یاترا بند ہونے سے جموں کے دکانداروں کا کاروبار از حد متاثر ہوا ہے۔
دکانداروں کا کہنا ہے کہ ان کا کاروبار یاتریوں اور سیاحوں کی آمد پر ہی منحصر ہے ’’اگر یاتری نہیں آتے تو ہمارا کاروبار ٹھپ ہوجاتا ہے۔‘‘
جموں کے ایک دکاندار نے بتایا کہ سال کے اس موسم میں ان کا کاروبار عروج پر ہوتا تھا لیکن امسال ان کا کاروبار پوری طرح ٹھپ ہے، انہوں نے کہا: ’’شری امرناتھ جی یاترا کا سیزن شروع ہو چکا ہے آج ہمارا کاروبار بام عروج پر ہوتا تھا لیکن امسال ہم بیٹھے ہوئے ہیں، ہمارا مال دکانوں میں ہی خراب ہو رہا ہے۔‘‘
موصوف نے کہا کہ ہم اگر دکانیں کھولتے بھی ہیں تو کئی بار شام کو خالی ہاتھ گھر واپس لوٹنا پڑتا ہے۔
ایک اور دکاندار نے کہا کہ ان کا کاروبار یاتریوں اور سیاحوں پر پوری طرح منحصر ہے۔ انہوں نے کہا: ’’ہمارے کاروبار کا انحصار یاتریوں اور سیاحوں کی آمد پر منحصر ہے مقامی لوگوں پر نہیں، جب یہ لوگ نہیں آتے ہیں تو ہمارا بزنس ٹھپ ہو جاتا ہے۔‘‘
موصوف نے مزید کہا کہ ’’یاترا کے ایام کے دوران ہم بیس سے پچیس ہزار روپے تک روزانہ سیل کرتے تھے لیکن آج ہم بے کار بیٹھے رہتے ہیں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ امر ناتھ جی یاترا میں یاتریوں کی کمی اور ویشنو دیوی یاترا بند ہونے سے جموں کے دکاندارون کا کاروبار تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔