جموں یونیورسٹی کے مختلف کیمپس میں طلبا نے امتحان فیس جمع کرایا، لیکن فیس ادائیگی کی جو رسید انہیں دی گئی ہیں وہ جعلی ہے۔
اس معاملے کے تحت طلبا انتظامیہ کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں، طلبا کا کہنا ہے کہ جب اس تعلق سے انتظامیہ کو شکایتں درج کرائی گئی تب تب اس معاملہ کے تحت جانچ کمیٹی بٹھائی گئی، لیکن اس کا کوئی فائدہ طلبا کو نہیں ہوا۔
طلبا کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی میں کئی بار اس طرح کی بد عنوانی کا معا ملہ سامنے آچکا ہے۔
طلبا کا مزید کہنا ہے کہ 'جموں یونیورسٹی تعلیمی ادارہ کے بجائے بد عنوانی کا مرکز بن کر رہ گیا ہے'۔
طلبا کا یہ بھی کہنا ہے کہ اکثر و بیشتر بدعنوانی میں شامل پروفیسرز کو ہی کمیٹی کا انچارج بنادیا جاتاہےجس کی وجہ سے کبھی طلبا کو انصاف نہیں ملتا ہے۔
طلبا نے درخواست کی ہے کہ ان بدعنوانیوں کے خلاف سخت اقدامات اٹھائے جائیں، تاکہ آئندہ اس طرح کے واقعات سامنے نہ آئیں۔
مزید پڑھیں: شہریت قانون کے خلاف 'سیکولر الائنس' تشکیل
واضح رہے کہ جموں یونیورسٹی میں اکثر بد عنوانی کے معاملات سامنے آتے رہتے ہیں، لیکن ان پر کسی طرح کی کوئی کاروائی نہیں کی جا تی ہے ۔