جموں: شیوسینا کی جموں و کشمیر یونٹ کورٹ نے سپریم کورٹ کی جانب سے جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو برقرار رکھنے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔انہوں نے جموں و کشمیر میں جلد جمہوری عمل اور ریاست کی بحالی پر زور دیا ہے۔
جموں و کشمیر شو سینا صدر منیش ساہنی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 پر اپنے فیصلے سے تمام قیاس آرائیوں کا مکمل خاتمہ کر دیا ہے، جس کا وہ خیر مقدم کرتے ہیں اور مرکز سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عدالت کی طرف سے مقرر کردہ ڈیڈ لائن سے قبل جموں و کشمیر میں فوری طور پر انتخابات کرائے جائیں اور ریاست کا درجہ واپس کیا جائے۔ شمال مشرقی ریاستوں کی طرح آرٹیکل 371 کے تحت جموں و کشمیر (جو ایک سرحدی ریاست ہونے کے ناطے گزشتہ 35 سالوں سے عسکریت پسند کا سامنا کر رہی ہے) کو خصوصی مراعات دی جانی چاہیے۔
وہیں کشمیری پنڈت لیڈر و ترجمان نیشنلسٹ کانگریس پارٹی انجینئر ریشی کلم نے اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری پنڈت سماج کو کافی مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب سپریم کورٹ نے دفعہ 370 کو ختم کرنے کا فیصلہ برقرار رکھا۔
وہیں سماجی کارکن اور وقف بورڈ ممبر سہیل کاظمی نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ اب جموں کشمیر میں تعمیر ترقی کا دور شروع ہوگا اور امید ظاہر کی کہ اب مرکزی حکومت یہاں انتخابات بھی جلد کرائے گی۔
مزید پڑھیں:
- عوام کو سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرنا چاہئے، کرن سنگھ
- عدالت عظمیٰ کا فیصلہ ایک تاریخی فیصلہ ہے، رویندر رینا
بتادیں کہ عدالت عظمیٰ نے پیر کو مرکزی حکومت کے دفعہ 370 کی منسوخی کے فیصلے کو بر قرار رکھا اور الیکشن کمشین کو جموں وکشمیر میں 30 ستمبر 2024 تک اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کے لئے اقدام کرنے کی ہدایت دی اور انہوں نے جموں وکشمیر کے ریاستی درجے کی بحالی کے لئے فوری اقدام کرنے کی بھی ہدایت دی۔