مگر بد قسمتی سے یہ سب ہیلتھ سنٹر فارماسسٹ کے بغیر ہی صرف دو ملازمین کی مدد سے چلایا جارہا ہے۔ اگرچہ سب ہیلتھ سنٹر میں ایک فارماسسٹ ہونا ضروری ہوتا جو بیماریوں کی طبی جانچ یا دوا دے سکھے لیکن وہاں ایسا کچھ بھی نہیں دیکھنے کو ملا۔
سب ہیلتھ سنٹر کے لئے کم سے کم دو کمرے ہونے چاہیے یا اپنی بلڈنگ ہونی چاہیے وہی یہ سب ہیلتھ سنٹر ایک کرایہ کی بلڈنگ میں ایک ہی کمرے میں چلایا جارہا ہے ۔ وہی محکمہ صحت اس کا کرایہ باقاعدگی سے ادا نہیں کررہا ہے۔
دیکھا جائے تو وہاں ہر قسم کی ادویات ہونا ضروری ہے تاکہ کسی بھی وقت کام آسکے لیکن وہاں کسی قسم کی کوئی ادویات موجود نہیں ہے۔۔
جس سے علاقے کے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس حوالے سے مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا سرکار اور محکمہ صحت کے اعلی افسران سے اپیل کی کہ وہ اس مسئلہ کو جلد از جلد حل کرے تاکہ علاقے کے لوگوں کو سہولیات فراہم ہو۔
وہی جب ہم نے یہ معاملہ سی ایم او پلوامہ کی نوٹس میں لیا تو انہوں بات کرنے سے منع کردیا۔