پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی کے پرچم کے متعلق متنازع بیان کے ردعمل میں آج تین نوجوانوں نے سرینگر کے تجارتی مرکز لال چوک میں گھنٹہ گھر پر ترنگا لہرانے کی کوشش کی۔ تاہم پولیس نے ان کی کوششوں کو ناکام کردیا۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تین نوجوان شمالی ضلع کپواڑہ کے رہنے والے ہیں اور پیر کی علی الصبح لال چوک میں ایک نجی گاڑی سے پہنچے اور پرچم کو گھنٹہ گھر پر لہرانے کی کوشش کی۔ لیکن اس موقعے پر پولیس کی بھاری نفری وہاں موجود تھی جنہوں نے مذکورہ نوجوانوں کی یہ کوشش ناکام بنا دی۔
اگرچہ یہ کارکن بھاجپا کے نام پر نعرے لگا رہے تھے۔ تاہم بھاجپا کے ترجمان منظور احمد نے کہا کہ 'یہ تینوں بی جے پی سے منسلک نہیں ہیں۔'
پولیس نے ان کو کھوٹی باغ تھانے لے جا کر رکھا اور بعد ازاں انہیں رہا کردیا۔
خیال رہے کہ پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی نے گذشتہ جمعہ کو ایک پریس کانفرس کے دوران کہا تھا کہ جب تک جموں و کشمیر کا سابق ریاستی پرچم بحال نہیں ہوگا تب تک وہ کسی بھی پرچم کو ہاتھ نہیں لگائیں گی۔
اس بیان کے بعد بھاجپا کے کارکنان نے جموں میں اپنا شدید ردعمل ظاہر کیا اور متعدد کارکنان نے محبوبہ مفتی کے خلاف احتجاج بھی کیا۔ وہیں مرکزی وزیر برائے قانون روی شنکر پرساد کے علاوہ دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی محبوبہ مفتی کے اس متنازع بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔