ETV Bharat / state

Tin Shed School نیٹ ٹاپر کے علاقے کا اسکول ٹین شیڈ سے بنا ہوا ہے

وادی میں جہاں سرکاری اسکولوں میں تعلیمی نظام بہتر ہونے لگا ہے جس کی مثال ہمیں حال ہی میں بارہویں جماعت اور نیٹ امتحانات کے نتائج سامنے آنے کے بعد دیکھنے کو ملی وہیں دوسری جانب سرکاری اسکولوں کی عمارتوں کو دیکھ کر انسان دنگ رہ جاتا ہے۔

نیٹ ٹاپر کے علاقے کا اسکول ٹین شیڈ میں چلایا جارہا ہے
نیٹ ٹاپر کے علاقے کا اسکول ٹین شیڈ میں چلایا جارہا ہے
author img

By

Published : Jun 22, 2023, 2:47 PM IST

نیٹ ٹاپر کے علاقے کا اسکول ٹین شیڈ میں چلایا جارہا ہے

پلوامہ:وادی کشمیر میں جہاں سرکاری سکولوں میں تعلیمی نظام میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے۔ اس کی مثال ہمیں حال ہی میں بارہویں جماعت اور نیٹ امتحانات کے نتائج سامنے آنے کے بعد دیکھنے کو ملا وہیں دوسری جانب سرکاری اسکولوں کی عمارتوں کو دیکھ کر انسان دنگ رہ جاتا ہے۔ آج بھی کئی ساری سرکاری اسکول یا تو کرائے کے مکانوں میں چلائے جا رہے ہیں یا پھر ٹین شیڈ میں بچوں کو تعلیم دی جا رہی ہے۔ جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کسی سرکاری اسکول میں ایک جانب اگر کی تعلیمی نظام بہتر ہوا ہے وہیں دوسری جانب سرکاری سکولوں کی عمارتیں اپنی آپ بیتی اپنے آپ ابیان کر رہے ہیں۔

حال ہی میں ضلع پلوامہ کے چیوہ کلان علاقے سے تعلق رکھنے والے عبدالباسط میں نیٹ امتحان میں اول مقام حاصل کر کے جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ اور اپنے علاقے چیوہ کلان کا نام روشن کیا ہے۔ جہاں انہوں نے ایک جانب اپنے علاقے کا نام روشن کیا ہے وہیں۔ دوسری جانب اس علاقے میں سرکاری اسکول ٹین شیڈ میں چلائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے علاقے کے بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔

چیوہ کلان کا اَپرپرائمری اسکول اور گرلز پرائمری سکول اس وقت ایک عارضی ٹین شیڈ میں چلایا جا رہا ہے۔ اس اسکول میں اگرچہ چھوٹے چھوٹے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں جن کی بنیاد ایک ٹین شیڈ میں رکھی جا رہی ہے۔ ان بچوں کو تپتی دھوپ اور سردیوں کے ایام کے دوران بھی اسی عارضی ٹین شیڈ اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے جانا پڑتا ہے جو ایک عام انسان کے لئے اندازہ کرنا بھی مشکل ہوگا۔

اس ضمن میں مقامی لوگوں نے بات کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ اور محمکہ تعلیم سے اپیل کی کہ وہ اس علاقے میں ایک اسکول کی عمارت تعمیر کرے تاکہ یہاں کے غریب بچے بھی زندگی میں کامیابیوں کو چھو لے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری نے علاقے میں ایک اسکول کی عمارت کئی سال قبل تعمیر کی تھی جو کریوس میں موجود ہے لیکن وہ پر بچوں کو ہر وقت جان کا خطرہ رہتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کے گردونواح گنی کریوس موجود ہے جہاں پر تیندوے بالو اور سانپ جیسے جانور ہر وقت موجود رہتے ہیں جس سے بچوں کو جان کا خطرہ تھا اور ایک بارے تیندوے نے بچوں پر حملہ بھی کیا جس میں وہ بچہ بال بال بچ گیا۔اسی وجہ سے اسکول کو کریوس سے نکال کرائے کے مکانوں میں چلانا پڑا جس کے لیے استاد اپنی جیب سے کرایہ ادا کرتے تھے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس علاقے میں جلد از جلد اسکول کی عمارت تعمیر کروانے کے لیے اقدامات اٹھائے تاکہ یہاں کے بچے بھی تعلیم کے نور سے آراستہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں:Laveder Festival ضلع اننت ناگ کے سرہامہ علاقے میں لوینڈر فیسٹول کا انعقاد

اس ضمن میں چیف ایجوکیشن آفیسر پلوامہ عبدالقیوم ندوی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کو ہم نے پلان میں رکھا ہوتھا اور اس کو منظور بھی ملے ہے اور جب ہی اس کے لئے محمکہ کی جانب سے رقومات واگزار کی جائے گی تو ہم اس کے ٹینڈرز جاری کر دی گئی۔ اور امید ہے کہ جلدی ہی کام شروع کیا جائے گا۔

نیٹ ٹاپر کے علاقے کا اسکول ٹین شیڈ میں چلایا جارہا ہے

پلوامہ:وادی کشمیر میں جہاں سرکاری سکولوں میں تعلیمی نظام میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے۔ اس کی مثال ہمیں حال ہی میں بارہویں جماعت اور نیٹ امتحانات کے نتائج سامنے آنے کے بعد دیکھنے کو ملا وہیں دوسری جانب سرکاری اسکولوں کی عمارتوں کو دیکھ کر انسان دنگ رہ جاتا ہے۔ آج بھی کئی ساری سرکاری اسکول یا تو کرائے کے مکانوں میں چلائے جا رہے ہیں یا پھر ٹین شیڈ میں بچوں کو تعلیم دی جا رہی ہے۔ جس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کسی سرکاری اسکول میں ایک جانب اگر کی تعلیمی نظام بہتر ہوا ہے وہیں دوسری جانب سرکاری سکولوں کی عمارتیں اپنی آپ بیتی اپنے آپ ابیان کر رہے ہیں۔

حال ہی میں ضلع پلوامہ کے چیوہ کلان علاقے سے تعلق رکھنے والے عبدالباسط میں نیٹ امتحان میں اول مقام حاصل کر کے جموں و کشمیر کے ساتھ ساتھ ضلع پلوامہ اور اپنے علاقے چیوہ کلان کا نام روشن کیا ہے۔ جہاں انہوں نے ایک جانب اپنے علاقے کا نام روشن کیا ہے وہیں۔ دوسری جانب اس علاقے میں سرکاری اسکول ٹین شیڈ میں چلائے جارہے ہیں جس کی وجہ سے علاقے کے بچوں کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔

چیوہ کلان کا اَپرپرائمری اسکول اور گرلز پرائمری سکول اس وقت ایک عارضی ٹین شیڈ میں چلایا جا رہا ہے۔ اس اسکول میں اگرچہ چھوٹے چھوٹے بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں جن کی بنیاد ایک ٹین شیڈ میں رکھی جا رہی ہے۔ ان بچوں کو تپتی دھوپ اور سردیوں کے ایام کے دوران بھی اسی عارضی ٹین شیڈ اسکول میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے جانا پڑتا ہے جو ایک عام انسان کے لئے اندازہ کرنا بھی مشکل ہوگا۔

اس ضمن میں مقامی لوگوں نے بات کرتے ہوئے ضلع انتظامیہ اور محمکہ تعلیم سے اپیل کی کہ وہ اس علاقے میں ایک اسکول کی عمارت تعمیر کرے تاکہ یہاں کے غریب بچے بھی زندگی میں کامیابیوں کو چھو لے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری نے علاقے میں ایک اسکول کی عمارت کئی سال قبل تعمیر کی تھی جو کریوس میں موجود ہے لیکن وہ پر بچوں کو ہر وقت جان کا خطرہ رہتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ علاقے کے گردونواح گنی کریوس موجود ہے جہاں پر تیندوے بالو اور سانپ جیسے جانور ہر وقت موجود رہتے ہیں جس سے بچوں کو جان کا خطرہ تھا اور ایک بارے تیندوے نے بچوں پر حملہ بھی کیا جس میں وہ بچہ بال بال بچ گیا۔اسی وجہ سے اسکول کو کریوس سے نکال کرائے کے مکانوں میں چلانا پڑا جس کے لیے استاد اپنی جیب سے کرایہ ادا کرتے تھے۔ انہوں نے ضلع انتظامیہ سے اپیل کی کہ وہ اس علاقے میں جلد از جلد اسکول کی عمارت تعمیر کروانے کے لیے اقدامات اٹھائے تاکہ یہاں کے بچے بھی تعلیم کے نور سے آراستہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں:Laveder Festival ضلع اننت ناگ کے سرہامہ علاقے میں لوینڈر فیسٹول کا انعقاد

اس ضمن میں چیف ایجوکیشن آفیسر پلوامہ عبدالقیوم ندوی نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کو ہم نے پلان میں رکھا ہوتھا اور اس کو منظور بھی ملے ہے اور جب ہی اس کے لئے محمکہ کی جانب سے رقومات واگزار کی جائے گی تو ہم اس کے ٹینڈرز جاری کر دی گئی۔ اور امید ہے کہ جلدی ہی کام شروع کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.