وادی کشمیر میں ہوئی حالیہ برفباری کے سبب جہاں شہروں اور قصبوں میں عام زندگی مفلوج ہوگئی تھی، وہیں دوسری جانب کئی دن گزر جانے کے باوجود دور دراز علاقوں کا زمینی رابطہ ابھی بھی صدر اور تحصیل مقامات سے منقطع ہے۔
جنوبی کشمیر کے بیشتر قصبہ جات کی اہم شاہراہوں سے گرچہ انتظامیہ کی جانب سے برف ہٹائی گئی تاہم اندرونی سڑکوں پر ہنوز برف جمع ہونے کے سبب عوام کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
جنوبی ضلع ہیڈکوارٹر شوپیان سے 14 کلومیٹر دور سنی مرگ گتی پورہ علاقے میں بھی کافی دن گزر جانے کے باوجود سڑکوں پر سے برف نہیں ہٹائی گئی ہے جبکہ یہاں کی سڑکوں پر ابھی بھی دو سے تین فیٹ برف جمع ہے۔
مقامی لوگوں نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ فون پر رابطہ کرکے علاقے میں از خود جائزہ لینے کے لئے کہا جسکے بعد ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو تین کلومیٹر پیدل سفر طے کرنا پڑا تب جاکر گاؤں میں پہنچ گئے اور وہاں لوگوں کو درپیش آرہے مشکلات کا اندازہ ہوا۔
مقامی لوگوں کے مطابق علاقے میں 4 مریضوں کی حالت کافی خراب ہیں اور انہیں اسپتال لے جانا پڑتا ہے تاہم علاقے کی سڑک قریب تین کلومیٹر پر کافی برف جمع ہیں جسے ابھی تک نہیں ہٹایا گیا ہے جسکی وجہ سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہیں۔ علاقے کے لوگوں کو تین کلومیٹر تک چارپائی پر مریض کو لے جانا پڑتا ہے جسکے بعد وہ گاڑی میں اسے اسپتال پہنچا سکتے ہیں۔
مقامی عبدلالرشید نے پرنم آنکھوں سے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انکے علاقے میں صرف سڑک نہ ہونے کا مسئلہ ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ پہلے انہوں نے سڑک نہ ہونے کی وجہ سے اپنی اہلیہ کو کھو دیا اور گزشتہ سال انہوں نے اپنے بیٹے جو کالج میں زیر تعلیم تھا کو اسی سڑک کے نہ ہونے کی وجہ سے کھویا۔
انہوں نے بتایا کہ علاقے کی سڑک پر برف ہٹائی جائے تاکہ دوبارہ کوئی کسی اپنے کو نہ کھوے اور جو تکلیفیں انہوں نے دیکھی ہے کؤی اور نہ دیکھیں۔