جموں کشمیر کے ضلع رامبن میں محکمہ صحت کی جانب سے کووڈ-19 سے متاثرہ افراد کو علاج و معالج فراہم کرنے کے ٹراما سنٹر اور ماڈل ہائیرسیکنڈری اسکول کو کووڈ ہسپتال کا درجہ دینے سے مقامی لوگوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
مقامی شہریوں کے مطابق کووڈ-19 ہسپتال قصبہ سے دور کسی تنہا جگہ پر قائم کرنے کے ساتھ ساتھ داخل مریضوں پر باہر نکل پر زبردست قدغن ہونی چاہیے۔
ان کے مطابق ٹراما سنٹر اور ہائیرسیکنڈری اسکول میں قائم کووڈ- ہسپتال میں تمام مریض اصولوں اور ضابط کے برعکس کھلے عام گھوم رہے ہیں۔
اگرچہ مقامی لوگوں نے یہ معاملہ ضلع مجسٹریٹ رامبن کی نوٹس میں لایا لیکن ان کی طرف سے ہسپتال کو قصبہ سے باہر کسی دوسری موزوں جگہ منتقل کرنے کی یقین دہانی کو آج تک روبہ عمل نہیں لایا گیا۔
وہیں ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے کووڈ-19 کے نمونے بھی ٹراما سنٹر میں ہی حاصل کیے جاتے ہیں جہاں مثبت مریض، دوسری ریاستوں سے آئے مہاجر مزدور اور حاملہ خواتین کو کووڈ نمونے لیے جاتے ہیں۔ انتظامیہ کی لاپروائی کی وجہ سے چار حاملہ خواتین کی مثبت رپورٹ آئی ہے جس سے مہلک بیمار کورونا وائرس ضلع میں تیزی سے پھیلنے کا خطرہ لاحق ہے۔
اس سلسلے میں لوگوں نے عارضی قائم کووڈ- ہسپتال رامبن کو بستی سے دور کسی دوسری جگہ منتقل کر کے شہریوں کی تشویش کو ہمیشہ ختم کرنے کے لیے لیفٹنٹ گورنر سے گزارش کی ہے۔